2007فسادات میں جلنے والا لینڈ ریونیو کا 80فیصد ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کردیا گیا

اپ ڈیٹ 05 فروری 2019
مخدوم محمود زمان نے سندھ اسمبلی کو بتایا کہ محکمے کے ریکارڈ کو ڈیجیٹائز کرنے کا منصوبہ فنڈز کی کمی کے سبب تعطل کا شکار ہے— فائل فوٹو: اے پی پی
مخدوم محمود زمان نے سندھ اسمبلی کو بتایا کہ محکمے کے ریکارڈ کو ڈیجیٹائز کرنے کا منصوبہ فنڈز کی کمی کے سبب تعطل کا شکار ہے— فائل فوٹو: اے پی پی

کراچی: سندھ کے ریونیو اینڈ ریلیف منسٹر مخدوم محمود زمان نے سندھ اسمبلی میں انکشاف کیا ہے کہ 2007 میں محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل کے بعد ہونے والے فسادات کے دوران جلنے والے لینڈ ریونیو کے 80فیصد ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کردیا گیا ہے۔

صوبائی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران قانون دانوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سندھ کے ریونیو اور ریلیف منسٹر مخدوم محمود زمان نے کہا کہ صوبے کے تمام تر لینڈ ریونیو ریکارڈ کو جون 2018 تک ڈیجیٹل کردیا جانا چاہیے تھا لیکن فنڈز کی کمی کے سبب یہ عمل تعطل کا شکار ہے۔

مزید پڑھیں: الیکشن 2018 کے نتائج: سندھ میں ’موروثی سیاست‘ کا اثر ورسوخ برقرار

انہوں نے کہا کہ لینڈ ریونیو کے ریکارڈ کو محفوظ بنانے کے 486.899 ملین روپے کے منصوبے اور بورڈ آف ریونیو کے سروے سیٹلمنٹ ڈپارٹمنٹ کو بہتر بنانے کا عمل جون 2019 تک مکمل کر لیا جائے گا کیونکہ صرف 20فیصد ریکارڈ کو ڈیجیٹائز کیا جا سکے گا۔

وزیر نے بتایا کہ زمینوں کے ریکارڈ کے پرانے رجسٹر سے 10ہزار صفحات کو کیمیائی اور ڈیجیٹل بنیادوں پر محفوظ بنایا گیا ہے اور حیدرآباد و سکھر کے سروے سیٹلمنٹ ڈپارٹمنٹ کے دفاتر میں بنائی گئی لیبارٹریز میں محفوظ کر دیا گیا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں مخدوم زمان نے کہا کہ جغرافیائی معلوماتی سسٹم یونٹ کو بورڈ آف ریونیو میں بنایا گیا تھا تاکہ ریاست کی زمین پر قبضے کی جانچ کے لیے دیہہ اور تعلقہ کی سطح پر نشقوں کو ڈیجیٹائز کیا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ تمام اضلاع اور تعلقہ کی سطح پر نقشے تیار کیے جا چکے ہیں اور آن لائن دستیاب ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں وزیر نے تایا کہ مائیکرو فلم ٹیکنالوجی کی جگہ لینے کے لیے ہر ضلعی ہیڈ کوارٹر میں چھ ڈیجیٹل اسکیننگ یونٹ بنائے جا چکے ہیں۔ رجسٹرڈ ڈیڈز کو اسکین کیا جا چکا ہے اور ڈیٹا سینٹر میں محفوظ کردیا گیا ہے جس سے رجسٹرڈ ڈیڈز کی جانچ میں مدد ملے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی نے صوبے میں خودکار رجسٹریشن اور اسٹیمپس سسٹم ایک سسٹم نصب کرے گا جس رواں سال نافذ کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تین سال کے دوران بورڈ آف ریونیو میں مختلف لوگوں کی جانب سے 2ہزار سے زائد کیس فائل کیے گئے ہیں جن کو منطقی انجام تک پہنچا دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ اسمبلی میں خرم شیر زمان کا انوکھا احتجاج

گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے رکن اسمبلی عارف مصطفیٰ جتوئی کے سوال کے جواب میں مخدوم زمان نے کہا کہ خشک سالی کا شکار تھرپارکر کے میں 2لاکھ 87ہزار 233 افراد میں 100 کلو گندم کی بوریاں مفت تقسیم کی گئیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ ساتھ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والی 50ہزار 973 خواتین کو بھی 18مئی سے 20جون 2018 تک 100 کلو گندم کی بوریاں مفت تقسیم کی گئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں