بکتر بند گاڑی روکنے کا معاملہ:تحریک لبیک کے 92 کارکنان جیل منتقل

05 فروری 2019
پولیس نے بکتر بند گاڑی کو روکنے پر کارروائی کرتے ہوئے ان کارکنان کو گرفتار کیا تھا — فوٹو: رانا بلال
پولیس نے بکتر بند گاڑی کو روکنے پر کارروائی کرتے ہوئے ان کارکنان کو گرفتار کیا تھا — فوٹو: رانا بلال

مقامی عدالت نے پولیس کی بکتر بند گاڑی روکنے کے معاملے پر تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے 92 گرفتار کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

کینٹ کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ احمد ندیم نیازی نے تحریک لبیک پاکستان کے 92 گرفتار کارکنان کے کیس پر سماعت کی۔

عدالت نے تمام کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ تحریک لبیک کے ان 92 کارکنان کو گزشتہ روز خادم حسین رضوی کی بکتر بند گاڑی کو روکنے کی کوشش پر گرفتار کیا گیا تھا۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر تھانہ ریس کورس پولیس نے بکتر بند گاڑی کو روکنے پر کارروائی کرتے ہوئے ان کارکنان کو گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: خادم حسین کے خلاف بغاوت اور دہشت گردی کا مقدمہ درج

تحریک لبیک کے کارکنان کے خلاف انسداد دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

گزشتہ روز لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں علامہ خادم حسین رضوی سمیت 5 ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تھا۔

عدالت نے علامہ خادم حسین رضوی اور دیگر ملزمان جوڈیشل ریمانڈ میں 8 فروری تک توسیع کر دی تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال توہین مذہب کے مقدمے میں مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو رہا کیے جانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے خلاف تحریک لبیک پاکستان کے پرتشدد مظاہروں کے دوران املاک کو نقصان اور توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: انسداد دہشتگردی عدالت نے خادم حسین رضوی کو جیل بھیج دیا

خادم حسین رضوی کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کے دوران 23 نومبر کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا تھا۔

اس کریک ڈاؤن کا آغاز آسیہ بی بی کی رہائی کے خلاف تحریک لبیک کی جانب سے مظاہرے دوربارہ شروع کرنے کے اعلان کے بعد کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں