روسی کمپنی کی پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی

06 فروری 2019
معاہدے کے تحت روسی کمپنی مشرق وسطیٰ سے گیس، مالیکیولز پائپ لائن کے ذریعے پاکستان لائے گی — فوٹو: پیٹرولیم ڈویژن
معاہدے کے تحت روسی کمپنی مشرق وسطیٰ سے گیس، مالیکیولز پائپ لائن کے ذریعے پاکستان لائے گی — فوٹو: پیٹرولیم ڈویژن

روسی کمپنی نے پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں بھاری سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کردی۔

پیٹرولیم ڈویژن میں روسی وفد نے وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان سے ملاقات کی جس میں پاکستان اور روس کے درمیان تیل و گیس کی تلاش اور پیداوار سے متعلق بیشتر امور زیر بحث آئے۔

اس موقع پر روسی وفد میں شامل گازپروم کمپنی کے سربراہ ویٹیلی اے مرکالوف اور انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم پاکستان کے مینیجنگ ڈائریکٹر مبین صولت نے 'انٹر کارپوریٹ معاہدے' پر دستخط کیے۔

معاہدے کے تحت روسی کمپنی گازپروم، پاکستان میں ماورائے ساحل تیل و گیس کی تلاش و پیداوار کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہے۔

اس معاہدے کے تحت روسی کمپنی مشرق وسطیٰ سے گیس، مالیکیولز پائپ لائن کے ذریعے پاکستان لائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری میں دلچسپی ہے، سعودی ولی عہد

اس بات کا بھی امکان ہے کہ مشرق وسطیٰ سے پائپ لائن کے ذریعے برآمد کیے گئے یہ مولیکیول، جنوبی ایشیائی ممالک تک لے جائے جا سکتے ہیں۔

علاوہ ازیں روسی کمپنی پاکستان میں گیس کی زیر زمین ذخیرے سے متعلق سہولیات کی فراہمی میں بھی دلچسپی رکھتی ہے۔

پٹرولیم ڈویژن کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق اس معاہدے کے تحت روس پاکستان کو روزانہ 50 کروڑ سے ایک ارب کیوبک فٹ گیس فراہم کرے گا، جو سمندری راستے سے پاکستان پہنچائی جائے گی جبکہ پائپ لائن کی تعمیر آئندہ 3 سے 4 سال کے دوران مکمل کر لی جائے گی۔

وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل غلام سرور خان نے روس کی پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاہدہ پاکستان اور روس کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ کا آئینہ دار ہے۔

روسی وفد نے منصوبے کی تکمیل میں بھرپور تعاون اور معاونت فراہم کرنے پر وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ روس پاکستان کے توانائی کے شعبے میں تعاون جاری رکھے گا۔

روسی وفد کے سربراہ ویٹیلی اے مرکالوف نے غلام سرور خان کو روس کا دورہ کرنے کی دعوت دی، جو انہوں نے قبول کر لی۔

تبصرے (0) بند ہیں