علیم خان کا ازخود استعفیٰ دینا مثالی ہے، گورنر پنجاب

علیم خان کو 7 فروری کو عدالت میں پیش کیا جائے گا—فوٹو: اے پی پی
علیم خان کو 7 فروری کو عدالت میں پیش کیا جائے گا—فوٹو: اے پی پی

پنجاب کے گورنر چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علیم خان کو حراست میں لینے پر ان کی طرف سے ازخود استعفیٰ پیش کرنا مثال ہے۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ ’علیم خان نے گرفتار ہونے کے بعد جو پہلا کام کیا وہ اپنی وزارت سے استعفیٰ تھا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کے منشور میں قانون کی نظر میں تمام یکساں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثے: نیب نے صوبائی وزیر علیم خان کو گرفتار کرلیا

واضح رہے کہ لاہور میں نیب حکام نے زائد آمدن سے متعلق تسلی بخش جواب نہ دینے پر انہیں گرفتار کیا تھا۔

اس حوالے سے محمد سرور نے کہا کہ ’یہ وہ معیار ہے جو پاکستان تحریک انصاف قائم کرنا چاہتی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’علیم خان کو جب کبھی نیب نے طلب کیا وہ حاضر ہوئے اور احتساب بیورو سے بھرپور تعاون کیا‘۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے گزشتہ 30 برس میں قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ان کا کڑا احتساب ہونا چاہیے‘۔

مزیدپڑھیں: لاہور ہائی کورٹ کی علیم خان کو نیب کے ساتھ تعاون کرنے کی ہدایت

ریڈیو پاکستان کے مطابق گورنر پنجاب اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار لاہور میں علیم خان کی گرفتاری کے بعد ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے جہاں انہوں نے ’علیم خان کے فیصلے کی بھرپور حمایت‘ کی۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل ارشد داد نے کہا کہ ’علیم خان نے وزرات سے مستعفیٰ ہوکر جمہوری روایت کی بنیاد رکھ دی‘۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے علیم خان کی گرفتاری کو ’غیر متوازن‘ قرار دیتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: علیم خان کو جلد ڈرائی کلین کرکے بے گناہ بنا دیا جائے گا، پیپلز پارٹی

ریڈیو پاکستان کے مطابق انہوں نے زور دیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کسی بھی شخص کو این آر او نہیں دے گی اور تمام کرپٹ عناصر کو ان کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں