پاکستان ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے ای کامرس مذاکرات میں شرکت نہیں کرے گا

07 فروری 2019
ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں ای کامرس پر نظر رکھنے کے لیے فریم ورک کی تیاری کے لیے 75 ممالک اکٹھا ہوں گے۔ — فائل فوٹو/ رائٹرز
ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں ای کامرس پر نظر رکھنے کے لیے فریم ورک کی تیاری کے لیے 75 ممالک اکٹھا ہوں گے۔ — فائل فوٹو/ رائٹرز

اسلام آباد: جینیوا میں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کے ای کامرس پر نظر رکھنے کے لیے فریم ورک کی تیاری میں 75 ممالک ایک جگہ بیٹھیں گے تاہم پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ ان مذاکرات کا وہ حصہ نہیں بنے گا۔

25 جنوری 2019 کو ڈبلیو ٹی او کے تقریباً 75 رکن ممالک جو ای کامرس مارکیٹ کے 90 فیصد حصص رکھتے ہیں نے فیصلہ کیا تھا کہ آن لائن مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنے کے لیے مذاکرات کا آغاز کیا جائے۔

معلومات رکھنے والے سینیئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ پاکستان کثیر جہتی تجارتی نظام سے دور ہوچکا ہے اور اس فورم سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے جہاں کئی ممالک اس نظام کے لیے قوانین تیار کریں گے۔

مزید پڑھیں: آن لائن خرید و فروخت کے رجحان میں کئی گنا اضافہ

انہوں نے کہا کہ ای کامرس کے عالمی قوانین کو تیار کیے جانے میں ہمارا کوئی کردار نہیں ہوگا۔

سابق وزیر کامرس خرم دستگیر خان جو ڈبلیو ٹی او فورم اور گزشتہ حکومت میں ای کامرس مباحثے کی قیادت کر رہے تھے، نے اپنے دور میں وزارت کو ای کامرس پالیسی تیار کرنے کی ہدایت کی تھی۔

تاہم گزشتہ حکومت نے اس وقت کامرس اینڈ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی موثر قومی ای کامرس پالیسی مرتب کرنے کرنے میں ناقابلیت پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اپنا آن لائن کاروبار کیسے شروع کیا جائے؟

نئے نعینات کیے گئے مشیر برائے کامرس رزاق داؤد کی جانب سے ڈبلیو ٹی او کے نئے نعینات کیے گئے مشیر برائے کامرس رزاق داؤد کی جانب سے ڈبلیو ٹی او کا دورہ اور مذاکرات مین حصہ لینا تھا۔

پاکستان کے ای کامرس انڈسٹری کے حجم کا اب تک پتہ نہیں لگایا جاسکا ہے تاہم وزارت کامرس کے مطابق یہ 2020 تک 1 ارب ڈالر سے آگے بڑھ جائے گی۔

ڈبلیو ٹی او کی قرارداد کے مطابق 75 ممالک نے کای کامرس میں تجارت سے متعلق نکات پر مذاکرات کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

مشترکہ بیانیے میں کہا گیا کہ ’ہم تمام ڈبلیو ٹی او رکن ممالک سے اس میں شرکت کو سراہتے ہیں تاکہ ای کاروبار، صارفین اور عالمی معیشت کے لیے ای کامرس سے استفادہ حاصل کیا جاسکے‘۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 7 فروری 2019 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں