کابینہ کا دفاعی بجٹ میں کوئی کٹوتی نہ کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 08 فروری 2019
وفاقی وزیر نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دی—فوٹو بشکریہ فیس بک
وفاقی وزیر نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دی—فوٹو بشکریہ فیس بک

اسلام آباد: حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک کے دفاعی بجٹ میں کوئی کٹوتی نہیں کی جائے گی بلکہ عندیہ دیا ہے کہ آمدنی میں اضافہ کر کے اس کو بڑھانے کی کوشش کی جائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’ملک کا دفاعی بجٹ پہلے ہی خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہے، اس لیے اس میں اضافہ کیا جانا چاہیے‘۔

حکومت کی سادگی و کفایت شعاری مہم کے پیشِ نظر موجودہ اخراجات میں 10 فیصد کمی کرنے کے بارے میں پوچھنے پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’کچھ لوگوں کو دفاعی بجٹ سے مسئلے ہیں اور وہ اسے ایشو بنانا چاہتے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کی کارروائیوں سے توازن قائم کرنے کا تاثر نہیں ملنا چاہیے،فواد چوہدری

انہوں نے مزید کہا کہ ’تاہم، انہیں معلوم نہیں کہ ہمارا ڈیفینس بجٹ بھارت سمیت خطے کے دیگر ممالک سے پہلے ہی کم ہے‘۔

مزید وضاحت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اپنے دفاع اور سیکیورٹی کو بڑھانا چاہتے ہیں، جس کی وجہ سے ہمیں اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے اور اس مقصد کے لیے ہم آمدنی میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں‘۔

فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت اور فوج کے درمیان تعاون مثالی ہے۔

کابینہ اجلاس میں ہونے والی کارروائی سے آگاہ کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی ہے جو اشیائے خورونوش سمیت دیگر اشیا کی قیمتوں کی نگرانی کرے گی، کمیٹی میں ان کے ساتھ وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار بھی شامل ہوں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم نے وزیر ہاؤسنگ کو ان لوگوں سے نمٹنے کی ہدایت کی ہے جنہوں نے غیر قانونی طور پر جائیدادوں پر قبضے کیے ہوئے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے دعویٰ کیا کہ سابق چیئرمین سینیٹ اور پی پی پی رہنما رضا ربانی، اور سینیٹر مشاہداللہ خان نے غیر قانونی طور پر منسٹر انکلیو میں سرکاری رہائش گاہوں پر قبضہ کررکھا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ 'کابینہ کو اشیائے خورونوش کی قیمتوں سے متعلق بریفنگ دی گئی، شماریات ڈویژن کے مطابق نومبر 2013 میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے حکومت سنبھالنے کے بعد پہلے چھ ماہ میں مہنگائی میں 5.8 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حکومت سنبھالنے کے بعد پہلے چھ ماہ میں مہنگائی میں 1.4 فیصد اضافہ ہوا۔'

یہ بھی پڑھیں: صارفین اضافی گیس بل قسطوں میں ادا کر سکتے ہیں، وزیر پیٹرولیم

فواد چوہدری نے کہا کہ 'گزشتہ دو ماہ میں گیس کے اضافی بلوں کی شکایات پر وزیر اعظم عمران خان نے بیرونی آڈٹ کا حکم دیا ہے، جبکہ گیس کی قیمتوں پر بھی نظرثانی کی جائے گی۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'اس وقت ملک میں قدرتی گیس صرف 23 فیصد لوگ استعمال کر رہے ہیں، دیگر لوگ لیکویفائیڈ نیچرل گیس، لکڑی یا دیگر متبادل ذرائع استعمال کر رہے ہیں۔'

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزارت قانون ان محکموں کی ایک فہرست تیار کرے گی جن میں دوہری شہریت کے حامل افراد کو تعینات نہیں کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں