موٹاپے سے نجات کا یہ پرلطف طریقہ آزمانا پسند کریں گے؟

09 فروری 2019
یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

کیا آپ بڑھتے جسمانی وزن سے پریشان ہیں اور ڈائٹنگ یا ورزش کے بغیر اس پر قابو پانا چاہتے ہیں؟ تو ہوسکتا ہے کہ ٹی وی یا سنیما آپ کی مدد کرسکے۔

بس آپ کو ہارر فلموں کو دیکھنا عادت بنانا ہوگا۔

یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

ویسٹ منسٹر یونیورسٹی کے محققین نے ہارر فلمیں دیکھتے ہوئے دل کی دھڑکن میں اضافے اور کیلوریز جلنے کے درمیان تعلق دریافت کیا گیا۔

تحقیق کے مطابق ڈیڑھ گھنٹے کی ایک ہارر فلم کو دیکھتے ہوئے آپ 113 کیلوریز جلا سکتے ہیں، یہ تعداد اتنی ہوتی ہے جسے جلانے کے لیے آدھے گھنٹے کی چہل قدمی یا 15 منٹ کی جاگنگ کرنا پڑتی ہے۔

اس تحقیق کے دوران محققین نے دل کی دھڑکن، آکسیجن جسم کا حصہ بنانے اور کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرنے کو پیمانہ بنایا۔

انہوں نے دریافت کیا کہ ڈراﺅنی فلمیں دل کی دھڑکن تیز کردیتی ہیں جس کا فائدہ اوپر بیان ہوچکا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ جب نبض تیز اور دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھ جاتی ہے تو جسم میں اڈرینلائن بڑھتا ہے جس سے خوف یا تناﺅ کی سطح میں کمی آتی ہے۔

مگر اس کے ساتھ ساتھ کھانے کی خواہش بھی کم ہوتی ہے جبکہ میٹابولک ریٹ بڑھتا ہے جس سے زیادہ کیلوریز جلتی ہیں اور چربی گھلنے لگتی ہے۔

محققین نے دریافت کیا کہ اوسطاً ایک فلم سے 113 کیلوریز جلتی ہیں مگر کچھ فلمیں اس سے بھی زیادہ کیلوریز جلانے میں مدد دیتی ہیں۔

جیسے فلم دی شائننگ دیکھتے ہوئے 184 کیلوریز جلتی ہیں، شارک مچھلی کے اوپر بننے والی فلم جاز کو دیکھنا 161 کیلوریز جلا دیتا ہے جبکہ ایگزارسٹ سے 158 کیلوریز جلتی ہیں۔

یہ تینوں فلمیں ایسی ہیں جن میں ایسے مناظر موجود ہیں جو نشستوں سے اچھلنے پر مجبور کردیتے ہیں جس سے دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے۔

ویسے ضروری نہیں کہ ان فلموں کو دیکھا جائے، اپنی پسند کی کوئی بھی ہارر فلم دیکھنے سے آپ فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔

تاہم ضروری ہے کہ فلم دیکھتے ہوئے زیادہ منہ چلانے کی کوشش نہ کریں ورنہ فائدہ کی بجائے الٹا نقصان ہوسکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں