بلوچستان حکومت کی صوبے میں بلدیاتی انتخابات موخر کرنے کی درخواست مسترد

اپ ڈیٹ 09 فروری 2019
بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کا اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا—فوٹو ای سی پی فیس بک
بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کا اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا—فوٹو ای سی پی فیس بک

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں بلدیاتی انتخابات نومبر تک ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا جس کی سربراہی چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا نے کی۔

بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے ای سی پی اراکین جسٹس (ر) شکیل احمد بلوچ اور جسٹس (ر) ارشاد قیصر کے ساتھ ساتھ اجلاس میں چیف سیکریٹری بلوچستان، سیکریٹری قانون، سیکریٹری بلدیات، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان اور الیکشن کمیشن کے دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: بلدیاتی حکومتوں کا احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان

اس موقع پر چیف سیکریٹری بلوچستان نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے بلدیاتی قانون میں کچھ ترامیم کی تجویز دی ہے جس پر کام جاری ہے اس لیے صوبے میں بلدیاتی انتخابات اور اس کے لیے جاری حد بندی کے عمل کو نومبر تک موخر کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

تاہم ای سی پی نے واضح کردیا کہ آئین کی دفعہ 219 (4) اور الیکشن ایکٹ برائے سال 2017 کی دفعہ 140-اے کے تحت الیکشن کمیشن پر آئینی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ بلدیاتی حکومت کی مدت ختم ہونے کے بعد 120 دن کے اندر صوبے میں انتخابات کروائے جائیں۔

لہٰذا وقت پر انتخابات کروانے کے لیے حد بندی کی مدت میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کی جاسکتی۔

مزید پڑھیں: حکومت کا ملک میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کروانے کا فیصلہ

اس کے ساتھ کمیشن نے یہ بات بھی واضح کی کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں کوئی تاخیر قابلِ قبول نہیں اور حکومت بلوچستان کو ہدایت کی کہ مقررہ وقت پر انتخابات کروانے کے لیے الیکشن کمیشن کے ساتھ مکمل تعاون کرے۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے تمام بلدیاتی ادارے 4 سالہ مدت کے اختتام پر 27 جنوری کو تحلیل ہوچکے ہیں، اس سے قبل ہی سی ای سی نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو مراسلہ ارسال کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ 2017 میں ہونے والی مردم شماری اور کچھ وجوہات کی بنا پر صوبے میں حد بندی کی تجدید لازم ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قوانین کے تحت ای سی پی صوبے میں بلدیاتی انتخابات اور بلدیاتی حلقوں کی حد بندی کرنے کا ذمہ دار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلدیاتی انتخابات میں بلّے کے لیے مشکل وکٹ تیار ہوگئی؟

اس ضمن میں صوبائی وزیر بلدیات سردار صالح بھوٹانی نے کہا تھا کہ حکومت مقامی حکومت کا ایسا نظام متعارف کرنے کے اقدامات کررہی ہے جو قبائلی روایات اور مقامی رسومات سے متصادم نہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی رسم و رواج پنجاب اور ملک کے دیگر حصوں سے مختلف ہیں اور ہم اس کو مدِ نظر رکھتے ہوئے نیا بلدیاتی نظام متعارف کروائیں گے۔


یہ خبر 9 فروری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں