وفاقی وزیر برائے آبی وسائل اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ حکومت نے اقتدار میں آکر ایسے فیصلے کیے ہیں جو غیر معمولی تھے۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'سوال سے آگے' میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ 5 ماہ میں 35 سال کا گند صاف نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ 'جس وقت حکومت ملی تو ملک کی بنیادیں ہل چکی تھیں اور تمام محکموں کی حالت ایسی تھی جسے انہیں قبر میں دفن کردیا گیا ہو'۔

ان کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آنے سے پہلے ہمیں لگتا تھا ملک کو اربوں کا نقصان ہوا ہے لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ یہ نقصان اربوں کا نہیں بلکہ کھربوں کا ہے۔

مزید پڑھیں: خسارے کے شکار ادارے 5 ماہ میں ایک سو 15 ارب روپے قرض لے چکے

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس صورتحال سے ملک کو باہر نکالنے کے لیے ہمارے پاس ایک آسان راستہ تھا کہ ہم قرضے لے لیتے، مگر ہم اپنے وسائل کو استعمال کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے سخت فیصلہ کیا اور ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے لیے ہمیں کڑوی گولی نگلنا پڑی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پی آئی اے اور اسٹیل ملز کی نجکاری نہ کرنے کا فیصلہ

فیصل واوڈا نے واضح کیا کہ چاہے حالات کتنے ہی خراب کیوں نہ ہوں، ہماری حکومت کا یہ فیصلہ ہے کہ ہم اب ملک میں کرپشن نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ وزیراعظم عمران خان جس پالیسی کو لے کر چل رہے ہیں اس کے اثرات ملک کے لیے مستقبل میں مثبت ثابت ہوں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں