تیونس: دہشت گرد حملوں میں ملوث 7 افراد کو عمر قید

10 فروری 2019
شدت پسندوں کی جانب سے ساحل اور میوزیم پر کیے گئے حملے میں مجموعی طور پر 60 افراد ہلاک ہوئے تھے— فائل فوٹو: اے پی
شدت پسندوں کی جانب سے ساحل اور میوزیم پر کیے گئے حملے میں مجموعی طور پر 60 افراد ہلاک ہوئے تھے— فائل فوٹو: اے پی

تیونس کی عدالت نے 2015 میں میوزیم اور ساحل پر حملے میں ملوث 7 افراد کو عمر قید کی سزا سنادی۔

2015 میں چند ماہ کی تاخیر کے ساتھ کیے گئے ان حملوں کے الزام میں گرفتار درجنوں افراد کو مقدمات کا سامنا کرنا پڑا لیکن ان میں سے اکثر کو بری کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: تیونس میں دہشتگردی سے متعلق تحقیقات، ’اسامہ بن لادن کا محافظ‘ گرفتار

جون 2015 میں سوزے ٹورسٹ ریزورٹ پر حملے میں 39 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں سے اکثر برطانوی سیاح تھے اور حملے میں ملوث 4 افراد کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔

استغاثہ کے ترجمان سوفین سلیٹی نے بتایا کہ اسی مقدمے میں ملوث مزید پانچ ملزمان کو 6 ماہ سے 6 سال تک قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔

مارچ 2015 میں دارالحکومت بارڈو میں واقع نیشنل میوزیم پر حملے میں 2 مسلح افراد نے فائرنگ کر کے 21 غیر ملکی سیاحوں اور تیونس کے ایک سیکیورٹی گارڈ کو قتل کردیا تھا اور حملے میں ملوث تین افراد کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

میوزیم پر حملے میں ملوث دیگر ملزمان کو ایک سال سے 16سال تک کی سزا سنائی گئیں جبکہ درجنوں افراد کو رہا کردیا گیا البتہ استغاثہ کا کہنا تھا کہ وہ رہا کیے گئے افراد کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: تیونس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

حملے میں ہلاک ہونے والے فرانسیسی متاثرین کے وکیل نے فیصلے کو تلخ تجربہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہلاک افراد کے اہل خانہ کو انصاف فراہم نہیں کیا گیا۔

ایک اور وکیل برجر اسٹینگر نے کہا کہ جو کچھ ہوا اس کے بارے میں مکمل حقائق نہیں بتائے گئے۔

یاد رہے کہ تیونس میں دہشت گردی میں ملوث افراد کو سزائے موت سنائی جاتی تھیں لیکن 1990 کی دہائی کے بعد سے کسی بھی شخص کو تختہ دار پر نہیں لٹکایا گیا۔

عدالت نے کہا کہ ان حملوں میں آپس میں گہرا تعلق تھا جس کی ذمے داری داعش نے قبول کی تھی اور مدعا علیہان نے چمسے دینی سینڈی کو حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا تھا۔

تیونس کے میڈیا کے مطابق سینڈی 2016 میں لیبیا میں امریکی فضائی حملے میں ہلاک ہو گئے تھے البتہ اس کی تصدیق نہیں ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: تیونس میں اسرائیلی کھلاڑیوں کی تائیکوانڈو مقابلے میں شرکت پر پابندی

ٹرائل کا سامنا کرنے والے 6 افراد سیکیورٹی اہلکار تھے جن پر الزام تھا کہ سوزے حملے کے دوران وہ لوگوں کو مدد کی فراہمی میں ناکام رہے۔

یہ حملہ سیف الدین ویزگوئی نے کیا تھا جو ساحل پر فائرنگ کرتے ہوئے ہوٹل میں داخل ہو گئے تھے اور اس وقت تک کلاشنکوف سے فائرنگ کرنے کے ساتھ ساتھ دستی بم بھی پھینکے، جب تک پولیس نے انہیں ہلاک نہ کردیا۔

بارڈو حملے میں ہلاک ہونے والوں میں 4 فرانسیسی، 4 اطالوی، 3 جاپانی اور 2 ہسپانوی شہری شامل تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں