ملتان میں نشتر ہسپتال سے ایک اور 'جعلی ڈاکٹر' گرفتار

اپ ڈیٹ 11 فروری 2019
مشتبہ شخص خود کو ڈاکٹر بتا کر مریضوں کو نجی ہسپتال منتقل ہونے پر آمادہ کرتا تھا — شٹر اسٹاک
مشتبہ شخص خود کو ڈاکٹر بتا کر مریضوں کو نجی ہسپتال منتقل ہونے پر آمادہ کرتا تھا — شٹر اسٹاک

ملتان میں نشتر ہسپتال سے ایک اور جعلی ڈاکٹر گرفتار کرلیا گیا جس کے بعد اس ہسپتال سے گرفتار جعلی ڈاکٹروں کی تعداد 8 ہوگئی۔

ہسپتال کے چیف سیکیورٹی افسر صباحت شیر خان نے پولیس کو اطلاع دی کہ معائنہ کرنے کے لیے ایک ٹیم نے ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کا دورہ کیا جہاں جاوید اقبال نامی ایک شخص وارڈ میں آیا اور خود کو سرجری کا ڈاکٹر بتایا۔

مزید پڑھیں: کراچی میں جعلی لیڈی ڈاکٹر پکڑی گئی

مذکورہ شخص نے اپنا سروس کارڈ بھی دکھایا تاہم جب ہسپتال کا ریکارڈ دیکھا گیا تو معلوم ہوا کہ ہسپتال کے سرجری ڈپارٹمنٹ میں اس نام کا کوئی ڈاکٹر نہیں۔

مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا گیا اور اس نے اعتراف کیا کہ وہ خود کو ڈاکٹر بتا کر نشتر ہسپتال کے اسٹاف سے مریضوں کے مفت میڈیکل ٹیسٹ حاصل کرتا تھا اور مریضوں اور ان کی عیادت کرنے والوں کو نجی ہسپتال منتقل کرنے پر آمادہ کرتا تھا جہاں سے وہ کمیشن حاصل کرتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: گرفتار جعلی خاتون ڈاکٹر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

واضح رہے کہ نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مصطفیٰ کمال پاشا نے جعلی ڈاکٹروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں ایک نگراں کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق اس ہسپتال سے اب تک 8 جعلی ڈاکٹروں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں