افغان امن عمل: امریکی قائم مقام سیکریٹری دفاع کا غیراعلانیہ دورہ

اپ ڈیٹ 12 فروری 2019
پیٹ شناہان نے افغان فوج کے کمانڈوز سے بھی ملاقات کی—فوٹو:اے پی
پیٹ شناہان نے افغان فوج کے کمانڈوز سے بھی ملاقات کی—فوٹو:اے پی

امریکا کے قائم مقام سیکریٹری دفاع پیٹ شینہان نے افغانستان میں امن عمل کو آگے بڑھانے کے لیے غیراعلانیہ دورے پر جنگ زدہ ملک پہنچے اور امریکی کمانڈرز سے ملاقاتیں کیں۔

خبرایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں مقرر ہونے لیے قائم مقام سیکریٹری دفاع پیٹ شینہان کا کہنا تھا کہ انہیں امریکی فوجیوں کی واپسی کے احکامات نہیں ہیں تاہم دیگر عہدیداروں کا کہنا تھا کہ طالبان کے مطالبات میں فوجیوں کا انخلا سرفہرست ہے۔

امریکی قائم مقام سیکریٹری دفاع کا کہنا تھا کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے امریکا کی طویل ترین جنگ 17 سالہ افغان جنگ کے ممکنہ خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امن کی شرائط افغانیوں کو طے کرنی ہیں لیکن طالبان نے افغان صدر اشرف غنی کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے ان سے مذاکرات کرنے سے منع کیا تھا تاہم واشنگٹن اس رکاوٹ کو ختم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

مزید پڑھیں:مذاکرات پر آمادہ کرنے میں کسی ملک نے کردار ادا نہیں کیا، افغان طالبان

پیٹ شینہان کا کہنا تھا کہ ‘افغانیوں کو ہی فیصلہ کرنا ہے کہ افغانستان کس طرح کا ہوا نہ کہ امریکا یہ فیصلہ کرے’۔

امریکی قائم مقام سیکریٹری دفاع نے برف پوش پہاڑی علاقے میں قائم فوجی کیمپ کا دورہ کیا اور افغان فوج کے کمانڈوز سےملاقات کی جن کے بارے میں امریکا کا خیال ہے کہ یہ افغانستان کی بہترین فوج ہے۔

انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے تربیت یافتہ کمانڈوز کی طالبان کے خلاف کارروائیوں میں اضٓفہ ہوا ہے۔

خیال رہے کہ پیٹ شینہان کے غیراعلانیہ دورے میں افغان صدر اشرف غنی اور دیگر حکومتی عہدیداروں سے ملاقات طے تھی۔

یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ سے اختلاف، امریکی سیکریٹری دفاع جم میٹس عہدے سے مستعفی

امریکی کے سابق سیکریٹری دفاع جم میٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے شام اور افغانستان سے فوجی انخلا کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا جس کے بعد یکم جنوری کو پیٹ شینہان نے عبوری طور پر عہدہ سنبھالا تھا۔

جم میٹس کے برخلاف پیٹ شینہان کے افغانستان کے بارے میں موقف سے تاحال زیادہ معلومات نہیں ہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس دورے سے وہ اپنی معلومات میں اضافہ کریں گے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دورے کی روداد بیان کریں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 دسمبر کو شام سے اپنی فوجیں واپس بلانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ واشنگٹن، مشرق وسطیٰ میں پولیس کا کردار ادا نہیں کرنا چاہتا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں