بلوچستان ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیوں سے روک دیا

اپ ڈیٹ 14 فروری 2019
الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کو بلدیاتی قانون میں ترمیم کی اجازت نہیں دی—فوٹو بلوچستان ہائی کورٹ ویب سائٹ
الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کو بلدیاتی قانون میں ترمیم کی اجازت نہیں دی—فوٹو بلوچستان ہائی کورٹ ویب سائٹ

کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے لیے حلقہ بندیوں سے روک دیا۔

جسٹس نذیر احمد لاگو نے ای سی پی کو آئندہ سماعت تک حلقہ بندیوں کو ملتوی کرنے کا حکم دیا جو اب فروری کے آخری ہفتے میں ہوں گی۔

بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شاہ محمد جتوئی نے مذکورہ درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ حلقہ بندیوں سے قبل ہائی کورٹ صوبائی حکومت کو بلدیاتی ایکٹ 2010 میں ترمیم کرنے کی اجازت دے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان حکومت کی صوبے میں بلدیاتی انتخابات موخر کرنے کی درخواست مسترد

شاہ محمد جتوئی کا اپنی درخواست میں کہنا تھا کہ 2017 میں کی جانے والی مردم شماری کے مطابق صوبے کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔

جس کی وجہ سے صوبائی حکومت نے انتخابات کے لیے حلقہ بندیوں سے قبل بلدیاتی ایکٹ میں ترمیم کی اجازت طلب کی تھی لیکن الیکشن کمیشن نے اس بات کی اجازت نہیں دی۔

دوسری جانب الیکشن کمشنر بلوچستان غلام سرور خان نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد صوبے میں حلقہ بندیوں کا عمل روک دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے یکم فروری سے حلقہ بندیوں کا عمل شروع کیا تھا جسے 14 فروری تک مکمل ہوجانا تھا تاہم عدالت کے حکم کے بعد اسے معطل کردیا گیا‘۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: بلدیاتی حکومتوں کا احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان

علاوہ ازیں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کے حوالے سے دائر ایک درخواست کی سماعت کے دوران بلوچستان ہائی کورٹ نے تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔


یہ خبر 14 فروری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں