گلوبل سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کیلئے وزیر خارجہ جرمنی روانہ

شاہ محمود قریشی کے مطابق میں پاکستان کے نقطہ نظر کو سب کے سامنے رکھوں گا — فائل فوٹو/ فوکس نیوز
شاہ محمود قریشی کے مطابق میں پاکستان کے نقطہ نظر کو سب کے سامنے رکھوں گا — فائل فوٹو/ فوکس نیوز

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی میونخ میں ہونے والی گلوبل سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے جرمنی روانہ ہوگئے۔

وزیر خارجہ نے جرمنی کے شہر میونخ روانگی سے قبل اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میونخ میں گلوبل سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے جرمنی روانہ ہو رہا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس میں دنیا بھر سے بہت سے ممالک کے وزرائے خارجہ، وزرائے دفاع اور سیکیورٹی ماہرین شرکت کرتے ہیں اور عالمی سیکیورٹی صورتحال پر مستقبل کے لیے ایک مربوط لائحہ عمل مرتب کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 2 روزہ دورے پر مسقط روانہ

ان کا کہنا تھا کہ جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ افغانستان پوری دنیا میں اس وقت زیر بحث ہے اور میونخ میں افغان صدر اشرف غنی بھی تشریف لا رہے ہیں جبکہ وہ ایک پینل بات چیت کے دوران افغانستان کا نقطہ نظر پیش کریں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ میں وہاں پاکستان کی نمائندگی کے لیے جا رہا ہوں اور میں پاکستان کے نقطہ نظر کو سب کے سامنے رکھوں گا۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ اس کے علاوہ امریکی کانگریس کا ایک بڑا وفد، جس میں 9 سینیٹرز اور 10 ہاؤس آف ریپریزینٹیٹو کے اراکین شامل ہیں، وہاں آرہے ہیں، جن سے وہاں ملاقات متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا اور پاکستان کے تعلقات ایک اہم موڑ میں داخل ہوچکے ہیں اور میری پہلے دن سے کوشش تھی کہ ان تعلقات کو ازسرنو استوار کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ الحمدللہ اس میں پیش رفت ہو رہی ہے اور ان کے حالیہ بیانات انتہائی مثبت ہیں، پاکستان پر انگلیاں اٹھانے کی بجائے پاکستان کے کردار کو سراہا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں قیام امن کے لیے جو کوششیں کر رہا ہے انہیں آج دنیا سراہا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آج رات امریکا کے لیے روانہ ہوں گے'

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ میری روس، جرمنی، کینیڈا اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ موگیلینی، جو یورپین یونین کے خارجہ امور کی نمائندگی کرتی ہیں، ان سے بھی ملاقات ہو جائے تاکہ ہم پاکستان اور یورپین یونین کے مابین اسٹریٹیجک انہانسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے سکیں۔

تبصرے (0) بند ہیں