کراچی کی 44 ہاؤسنگ اسکیموں سے متعلق نیب کی تحقیقات کا انکشاف

اپ ڈیٹ 15 فروری 2019
سندھ بھر کی 53 ہاؤسنگ اسکیموں کے خلاف تحقیقات جاری ہیں — فوٹو: اے ایف پی
سندھ بھر کی 53 ہاؤسنگ اسکیموں کے خلاف تحقیقات جاری ہیں — فوٹو: اے ایف پی

قومی احتساب بیورو (نیب) نے کراچی کی 44 ہاؤسنگ اسکیموں سے متعلق تحقیقات کا انکشاف کیا ہے۔

نیب کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق سندھ کوآپریشن ڈپارٹمنٹ کے حکام اور ریگولیٹرز کی ملی بھگت کی وجہ سے ہزاروں افراد اپنی جائیداد کے حق سے محروم تھے۔

پریس ریلیز کے مطابق قومی احتساب بیورو سندھ بھر میں 53 ہاؤسنگ اسکیموں سے متعلق تحقیقات کررہا ہے۔

ان 53 میں سے 12 ہاؤسنگ اسکیموں کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، 19 اسکیمز سے متعلق تحقیقات حتمی مراحل میں ہیں جبکہ کراچی اور حیدرآباد کی عدالتوں میں 22 ریفرنسز کا ٹرائل جاری ہے۔

مزید پڑھیں: 5 ہاؤسنگ اسکیموں کے دفاتر سیل کردیے گئے

نیب کے مطابق 44 ہاؤسنگ سوسائیٹز کراچی جبکہ دیگر 9 حیدرآباد، میرپور خاص اور جامشورو میں قائم ہیں‘۔

قومی احتساب بیورو کراچی نے مذکورہ مقدمات پر نظر ثانی کے لیے فل بورڈ اجلاس طلب کیا تھا۔

بیورو ڈائریکٹر آف انویسٹی گیشن ونگز نے حکام کو آگاہ کیا کہ صوبے میں ہاؤسنگ اسکیم سے متعلق مقدمات کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

اجلاس میں نیب افسران نے ناقص قانونی طریقہ کار کو اس صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

یہ بھی پڑھیں:نیب کا ریٹائرڈ سرکاری افسر کے گھر پر چھاپہ، 33 کروڑ روپے برآمد

پریس ریلیز کے مطابق ’ حکومت کی ناقص ریگولیشن اور طریقہ کار کی وجہ سے نیب میں کوآپریٹو سوسائیٹز کی شکایات میں بڑی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیمز ( سی آئی ٹی) کو مقدمات کو تیز کرنے کی ہدایت کی،انہوں نے اویئرنس اور پریوینشن ( اے اینڈ پی) کو صوبائی محکمہ کو ہاؤسنگ اسکیم سے متعلق مقدمات میں احتیاطی اقدامات لینےکی ہدایت جاری کی۔

انہوں نے پاک پنجاب کوآپریٹو سوسائٹی سے پلی بارگین کا خاتمہ کرنے پر انویسٹی گیشن ونگ ون کو سراہا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں