قابل اعتراض تصویر کھچوانے پر خاتون اعلیٰ عہدے سے مستعفی

15 فروری 2019
دوناتا میریلیس نے اعتراضات کے بعد عہدے سے استعفیٰ دیا—فوٹو: انسٹاگرام
دوناتا میریلیس نے اعتراضات کے بعد عہدے سے استعفیٰ دیا—فوٹو: انسٹاگرام

دنیا بھر میں معروف فیشن میگزین ’ووگ‘ میں شائع ہونے والی تصاویر پر تو اعتراض ہوتے ہی رہتے ہیں۔

تاہم پہلی بار اس میگزین کی ڈائریکٹر کو اپنی سالگرہ پر قابل اعتراض تصویر کھچوانے اور اسے سوشل میڈیا پر شیئر کرنا مہنگا پڑ گیا۔

جی ہاں، عالمی میگزین ’ووگ‘ کے برازیل ایڈیشن کی فیشن ڈائریکٹر 50 سالہ دوناتا میریلیس کو قابل اعتراض تصویر کھچوانا مہنگا پڑ گیا۔

دوناتا میریلس نے گزشتہ ہفتے ہی اپنی 50 ویں سالگرہ منائی اور انہوں نے اسے یادگار بنانے کے لیے خصوصی پارٹی اور تصاویر کھچوانے کا اہتمام بھی کیا۔

ووگ کی فیشن ڈائریکٹر نے 8 فروری کو اپنی سالگرہ کے موقع پر سیاہ فام کی خواتین کے ساتھ ایک تصویر کھچوائی جس پر ملک بھر میں ہنگامہ ہوگیا اور آخر کار انہیں عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا۔

,

اس تصویر میں دوناتا میریلیس کو سفید لباس میں ملبوس سیاہ فام خواتین کے درمیان دیدہ زیب کرسی پر شاہانہ انداز میں بیٹھ کر مسکراتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔

اگرچہ تصویر کے ساتھ ووگ کی سابق فیشن ڈائریکٹر نے کوئی قابل اعتراض جملہ نہیں لکھا تھا، تاہم ان کی جانب سے اس انداز میں تصویر کھچوانے پر برازیل کی خواتین اور دیگر سماجی رہنماؤں نے انہیں سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

تصاویر میں دوناتا کو سیاہ فام خواتین کے درمیان شاہانہ انداز میں دیکھا جا سکتا ہے—فوٹو: ٹوئٹر
تصاویر میں دوناتا کو سیاہ فام خواتین کے درمیان شاہانہ انداز میں دیکھا جا سکتا ہے—فوٹو: ٹوئٹر

فیشن ڈائریکٹر پر غلامانہ روایات کی ترغیب کرنے کا الزام لگایا گیا، کیوں کہ بظاہر انہوں نے اس طرح تصویر کھچوائی جس طرح ماضی میں کسی شاہی یا امیر گھرانے کی خواتین اپنی غلام سیاہ فام خواتین کے ساتھ تصاویر کھچواتی تھیں۔

دوناتا میریلیس کی سالگرہ کی اس تصویر کو برازیل میں ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی اس تصاویر کو غلامی کےدور کی تصاویر کے ساتھ شیئر کرکے ان میں موازنہ کیا گیا۔

کئی افراد نے دوناتا میریلس کی تصویر کو 2 صدیاں قبل غلامی کے دور کی تصاویر جیسا قرار دیا اور کہا کہ وہ آج کے جدید دور میں بھی غلامانہ روایات کی تشہیر کر رہی ہیں۔

تصویر پر اعتراضات ہونے کے بعد اگرچہ دوناتا میریلس نے ابتدائی طور پر انسٹاگرام پر وضاحت کی تھی اور کہا تھا کہ ان کا مقصد سیاہ فام خواتین کو غلام کے طور پر دکھانا نہیں تھا بلکہ وہ ایک یادگار ثقافتی تصویر کھچوانا چاہتی تھی۔

تصاویر میں دوناتا کو گلابی لباس پہنا ہوا ہے—فوٹو: ٹوئٹر
تصاویر میں دوناتا کو گلابی لباس پہنا ہوا ہے—فوٹو: ٹوئٹر

دوناتا میریلیس کا کہنا تھا کہ ان کی تصویر میں امریکن، افریقن اور برازیلین ثقافت کا ملاپ تھا، تاہم اگر ان کی تصویر سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو وہ معزرت خواہ ہیں۔

دوناتا کے انداز کو غلامی کے دور کا انداز قرار دیا گیا—فوٹو: ٹوئٹر
دوناتا کے انداز کو غلامی کے دور کا انداز قرار دیا گیا—فوٹو: ٹوئٹر

دوناتا میریلیس کی جانب سے وضاحت کے باوجود ان پر تنقید کا سلسلہ جاری رہا، جس کے بعد انہوں نے جہاں یہ تصویر انسٹاگرام سے ڈیلیٹ کردی، وہیں انہوں نے فیشن میگزین کے عہدے سے بھی استعفیٰ دے دیا۔

دوناتا کئی سال سے عہدے پر تعینات تھیں—فوٹو: انسٹاگرام
دوناتا کئی سال سے عہدے پر تعینات تھیں—فوٹو: انسٹاگرام

تبصرے (0) بند ہیں