ناسا میں انٹرشپ کیلئے پاکستانی طالبہ منتخب

اپ ڈیٹ 16 فروری 2019
رادیہ، مائیکروگریوٹی کی بدولت اسپیس واک بھی کر سکیں گی —بشکریہ فیس بک
رادیہ، مائیکروگریوٹی کی بدولت اسپیس واک بھی کر سکیں گی —بشکریہ فیس بک

امریکی خلائی ادارے ناسا نے کراچی کی 12 سالہ طالبہ رادیہ عامر کو ایک ہفتے کی انٹرن شپ کے لیے منتخب کرلیا۔

پاکستان میں امریکی سفارتخانے کے فیس بک پیج پر جاری تفصیلات کے مطابق رادیہ عامر کو ایک ہفتے ناسا میں انٹرن شپ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: ناسا میں صلاحیت منوانے والی پہلی پاکستانی نژاد خاتون

اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ ’ایک ہفتے پر مشتمل انٹرن شپ میں ’اسٹروناٹ ٹریننگ ایکسپرینس‘ کی تربیت بھی شامل ہوگی‘۔

رادیہ ہفتہ کو کراچی سے فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر کے لیے اپنا سفر شروع کریں گی۔

رادیہ، ناسا میں تربیت کے دوران ورچول اور موشن سیمیولیشن کے ذریعے مریخ پر چہل قدمی اور ڈرائیو بھی کریں گی۔

وہ اپنی ٹریننگ میں مائیکرو گریوٹی کی بدولت اسپیس واک بھی کر سکیں گی۔

خیال رہے کہ پاکستانی نژاد حبا رحمانی کینیڈی اسپیس سینٹر کے ایکسپیڈیبل لانچ وہیکل ( ای ایل وی) کا ایک اہم حصہ ہیں جو 'پیگاسس' اور 'فیلکن نائن' پر کام کرتی رہی ہیں۔

حبا، ناسا کے لانچ سروسز پروگرام (ایل اپی ایس) سے بھی منسلک ہیں اور کینیڈی سپیس سینٹر سے مختلف راکٹ لانچنگ پروسیس کی ٹیلیمیٹری لیبارٹری میں نگرانی کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ناسا میں 35 سال سے خدمات سر انجام دینے والا پاکستانی سائنسدان

اس کے علاوہ پاکستانی انجینئر اور سائنسدان منصور احمد گذشتہ 35 سال سے ناسا میں مختلف عہدوں پر خدمات سر انجام دیتے رہے ہیں۔

وہ اس وقت ڈائریکٹر ایسٹرو فزکس پراجیکٹ ڈویژن کے علاوہ فزکس آف کاسموس اینڈ کوسمک اوریجن پروگرام، گوڈارڈ اسپیس فلائٹ سینٹر، میری لینڈ کے پروگرام مینیجر بھی ہیں۔

منصور احمد نے اپنے کیریئر کا بیشتر حصہ 'ہبل ٹیلی اسکوپ پروگرام' میں مختلف عہدوں پر کام کرتے ہوئے گزارا ہے، جس میں فلائٹ آپریشن مینیجر اور پراجیکٹ مینیجر کے عہدے قابل ذکر ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں