پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 مارچ تک توسیع

اپ ڈیٹ 04 مارچ 2019
خواجہ سعد رفیق کے مطابق حکومت ہمیشہ ان کی نہیں رہنی، حکومت جو کر رہی ہے، وہ درست نہیں — فائل فوٹو/ آئی این پی
خواجہ سعد رفیق کے مطابق حکومت ہمیشہ ان کی نہیں رہنی، حکومت جو کر رہی ہے، وہ درست نہیں — فائل فوٹو/ آئی این پی

لاہور کی احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران، خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق، کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 مارچ تک کی توسیع کردی۔

احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست پر سماعت کی۔

واضح رہے کہ جیل حکام نے خواجہ برادران کو عدالت میں پیش کیا تھا اور اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتطامات کیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: نیب نے خواجہ برادران کو گرفتار کرلیا

عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 مارچ تک کی توسیع کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر ملزمان کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔

احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے ریمارکس دیئے کہ نیب اس کیس کی رپورٹ بھی آئندہ سماعت پر جمع کرائے۔

خیال رہے کہ نیب نے خواجہ برادران کو پیراگون ہاوسنگ اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔

کیس کی سماعت کے بعد عدالت سے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ مجھے آج بکتر بند گاڑی میں لایا گیا، جو 60 سال پرانی لگ رہی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہمیشہ ان کی نہیں رہنی، حکومت جو کر رہی ہے، وہ درست نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں 26 جنوری تک توسیع

2 فروری 2019 کو لاہور کی احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں نیب کی جانب سے گرفتار خواجہ برداران کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

اس سے قبل 26 جنوری 2019 کو احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے خواجہ برادران کے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست پر ملزمان کے ریمانڈ میں 7 یوم کی توسیع کی تھی اور احتساب عدالت نے 2 فروری 2019 کو خواجہ برادران کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل

واضح رہے کہ نیب نے پیراگون ہاؤسنگ سائٹی میں بڑے پیمانے پر خرد برد کی تحقیقات کا آغاز گزشتہ برس نومبر میں کیا تھا، اس حوالے سے کہا گیا تھا کہ مذکورہ سوسائٹی خواجہ سعد رفیق کی ہے جبکہ انہوں نے عدالت عظمیٰ میں سوسائٹی سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔

پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ لینے کے الزام میں 24 فروری کو نیب نے گرفتار کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ بسم اللہ انجینئرنگ کمپنی کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

مزید پڑھیں: خواجہ برادران کو 14 روز کے لیے جیل بھیجنے کے احکامات

11 دسمبر 2018 کو نیب نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں خواجہ برادران، خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق، کو ضمانت مسترد ہونے پر لاہور ہائیکورٹ سے حراست میں لے لیا تھا، خواجہ برداران نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں قبل ازگرفتاری ضمانت میں متعدد مرتبہ توسیع حاصل کی تھی۔

نیب نے دوسرے ہی روز خواجہ برادران کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا، بعد ازاں اس میں متعدد مرتبہ توسیع کی گئی اور 2 فروری 2019 کو انہیں جیل بھیج دیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں