ایران سے متعلق امریکی نائب صدر کے الزامات مضحکہ خیز قرار

اپ ڈیٹ 17 فروری 2019
ایرانی ترجمان کے مطابق یہود مخالف جذبات ہماری خارجہ پالیسی کا حصہ ہے — شٹر اسٹاک
ایرانی ترجمان کے مطابق یہود مخالف جذبات ہماری خارجہ پالیسی کا حصہ ہے — شٹر اسٹاک

ایران نے امریکا کے نائب صدر مائیک پینس کی جانب سے ان کے یہود مخالف جذبات کو نازیوں سے جوڑنے کے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دے دیا۔

پریس ٹی وی کی رپورٹ میں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی کے حوالے سے بتایا کہ امریکی نائب صدر کے الزامات ایرانی مسلمانوں کے دل میں موجود یہودی مخالف جذبات پر اثر انداز نہیں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'صبر، مطالع اور تعلیم سے واضح ہوتا ہے کہ ماضی میں بھی ان جذبات کو ختم کرنے کے لیے بہت کوششیں کی گئیں لیکن اس میں ناکامی ہوئی'۔

مزید پڑھیں: جرمنی نے ایرانی جوہری معاہدے سے دستبرداری کا امریکی مطالبہ مسترد کردیا

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے زور دیا کہ اسرائیل، جو فلسطینی عوام کو قتل کررہا ہے، کی 'جعلی اور غیر قانونی مقبوضہ صہیونی ریاست' کی مخالفت ہماری خارجہ پالیسی کا حصہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تل ابیب کی حکومت، خطے کے دیگر ممالک میں تقسیم اور تنازعات کی وجہ ہے جبکہ یہ مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کی اصل وجہ ہے۔

گزشتہ روز امریکی نائب صدر مائیک پینس نے پولینڈ میں آشوٹز حراستی کیمپ کے دورے کے دوران ایران پر نازیوں کے مشابہ یہود دشمنی کا الزام لگایا اور کہا کہ اس دورے نے تہران کے خلاف کارروائی کرنے کے عزم کو مضبوط کیا۔

میونخ پہنچنے سے قبل مائیک پینس نے کہا تھا کہ ’تہران میں ہمارے لوگ ہیں، جو قاتلانہ دھمکیوں کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب یہود مخالف یورپ میں نازیوں کو متحرک کیا جارہا ہے‘۔

انہوں نے الزام لگایا کہ تہران اپنے مخالفین اسرائیل، شام، لبنان، عراق اور یمن کے خلاف’نئے ہولوکاسٹ‘ کی تیاری کررہا ہے۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ ’آزادی اور محبت کرنے والے قومیں کھڑی ہوں اور ایران کی ’پرتشدد اور شیطانیت‘ کے خلاف اس کو احتساب کے دائرے میں لائیں جس سے اس کے لوگ، خطہ اور پوری دنیا متاثر ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: یورپی ممالک نے ایران سے ’رابطہ‘ رکھا تو خلیج بڑھےگی، مائیک پینس

بعد ازاں امریکی نائب صدر مائیک پینس نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی کو ایران کے ساتھ اقتصادی تعلقات قائم رکھنے پر خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’کمزور اقتصادی اقدامات سے صرف ایران مستحکم لیکن یورپی یونین کے ممالک کمزور ہوں گے‘۔

انہوں نے خبردار کیا تھا کہ ’امریکی اقتصادی پابندیوں کی زد میں آئے ایران کے ساتھ اقتصادی رابطے سے واشنگٹن اور یورپی ممالک کے تعلقات میں خلا وسیع ہوگا‘۔

مائیک پینس نے کہا تھا کہ ’وقت آچکا ہے کہ یورپی پارٹنرز، ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے دستبردار ہو کر ہمارے ساتھ کھڑے ہوجائیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں