وزیراعظم کی محمد بن سلمان سے براہ راست ملاقات، معاہدوں پر دستخط

اپ ڈیٹ 18 فروری 2019
دونوں ممالک کے درمیان 20 ارب ڈالر کے معاہدے ہوئے—فوٹو:گورنمنٹ آف پاکستان ٹویٹر
دونوں ممالک کے درمیان 20 ارب ڈالر کے معاہدے ہوئے—فوٹو:گورنمنٹ آف پاکستان ٹویٹر

وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد کےدرمیان وزیراعظم ہاؤس میں ون آن ون ملاقات ہوئی جہاں دوطرفہ تعلقات اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کے بعد دونوں ممالک کے وزرا نے 20 ارب ڈالر کے مختلف معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے۔

وزیراعظم ہاؤس میں عشایے سے قبل پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 20 ارب ڈالرز کے سرمایہ کاری کے 7 مفاہمتی یاد داشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوئے جہاں وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان موجود تھے۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹینڈرڈائزیشن کے شعبے میں تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے جس پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سعودی وزیر خارجہ عادل الجُبیر نے معاہدے پر دستخط کیے۔

دونوں ممالک کے درمیان کھیلوں اور امور نوجوانان کے شعبوں میں تعاون کا معاہدہ بھی ہوا، وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اورسعودی وزیر خارجہ عادل الجُبیر نے معاہدوں پر دستخط کیے۔

ولی عہد کے دورے کے موقع پر ہونے والے دیگر معاہدوں میں سعودی مصنوعات کی درآمد سے متعلق معاہدہ بھی ہوا جس پر وزیر خزانہ اسد عمر اور سعودی وزیر خارجہ عادل الجُبیر نے دستخط کیے۔

اسد عمر اور عادل الجبیر نے سعودی فنڈز کے ذریعے پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کی فنڈنگ کے لیے ایک مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کرلیے۔

مزید پڑھیں:پہلے مرحلے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بڑی رقم ہے، سعودی ولی عہد

پاکستان میں ریفائنری پیٹروکیمیکل کے قیام کے لیے ہونے والے معاہدے پر وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان اور سعودی وزیر توانائی خالد الفالح نے مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے اسی طرح دونوں وزرا نے معدنی وسائل کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت پربھی دستخط کیے۔

سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان توانائی کے متبادل ذرائع کے حوالے سے تعاون پر بھی اتفاق ہوا اور متبادل توانائی کے شعبے میں بھی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے اس معاہدے پر وزیر بجلی عمرایوب اورسعودی وزیر توانائی خالد الفالح نے دستخط کیے۔

وزیراعظم اور محمد بن سلمان کی ملاقات

دفتر خارجہ سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم عمران خان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی اورپاک-سعودی سپریم رابطہ کونسل کا افتتاحی سیشن ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی ولی عہد دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے

وزیراعظم ہاؤس میں ون آن ون ملاقات کے بعد سپریم رابطہ کونسل کا اجلاس وزیراعظم عمران خان اور ولی عہد محمد بن سلمان کی زیر صدارت ہوا۔

اعلیٰ سطح کی سپریم کونسل کی تجویز ولی عہد محمد بن سلمان نے اکتوبر 2018 میں اس وقت پیش کی تھی جب وزیراعظم عمران خان دورے پر سعودی عرب گئے تھے۔

سپریم کونسل کے قیام کا مقصد باہمی تعاون کے اہم پہلووں پر فوری فیصلے کرنا اور ان پر عمل درآمد کی نگرانی کرنا ہے۔

پاک-سعودی سپریم رابطہ کونسل میں دونوں ممالک کے وزرا خارجہ، دفاع، دفاعی پیداوار، خزانہ، توانائی، پیٹرولیم، آبی وسائل، معلومات، ثقافت، داخلہ، کامرس، تجارت اور سرمایہ کاری اور ہیومن ریسورس کے وزرا پر مشتمل ہوگی۔

کونسل سیاسی اور سیکیورٹی، معاشی اور سوشل اور کلچر کے شعبوں کا احاطہ کرے گی۔

مخصوص منصوبوں میں تعاون کے فریم ورک کو بہتربنانے اور متعلقہ وزرا کو تجاویز دینے کے لیے سپریم رابطہ کونسل کے تحت وزرا اور اعلیٰ عہدیداروں کی سطح پر اسٹیرنگ کمیٹی اور جوائنٹ ورکنگ گروپس تشکیل دے گئے ہیں۔

سپریم کونسل کی سرگرمیاں دونوں ممالک کے وزرا خارجہ کے رابطے سے ہوں گی اور سالانہ اجلاس ریاض اور اسلام آباد میں ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں