پنجگور میں فائرنگ سے 4 ایف سی اہلکار شہید

اپ ڈیٹ 18 فروری 2019
حملہ آور جاتے ہوئے ایف سی اہلکاروں کے ہتھیار بھی ساتھ لے گئے— فائل فوٹو: اے ایف پی
حملہ آور جاتے ہوئے ایف سی اہلکاروں کے ہتھیار بھی ساتھ لے گئے— فائل فوٹو: اے ایف پی

کوئٹہ: مکران ڈویژن کے ضلع پنجگور میں دہشت گردوں کے حملے میں فرنٹیئر کور کے 4 اہلکار شہید ہو گئے۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ صوبہ بلوچستان میں پنجگور کے پہاڑی علاقے میں واقع 2 چوکیوں پر شفٹ کی تبدیلی کے دوران نامعلوم مسلح افراد نے ایف سی اہلکاروں پر فائرنگ کردی۔

مزید پڑھیں: لورالائی میں ایف سی ٹریننگ سینٹر پر حملہ، 4 اہلکار شہید

ایف سی بلوچستان کے ترجمان خان واسع نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 4 اہلکاروں کو متعدد گولیاں لگیں اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

ذرائع نے بتایا کہ مسلح افراد ایف سی اہلکاروں کے ہتھیار بھی اپنے ہمراہ لے گئے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز کے اہلکار فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچے اور شہدا کے جسد خاکی کو ہسپتال منتقل کر کے حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔

شہید اہلکاروں کی شناخت لانس نائیک عبدالرحمٰن، سپاہی نصیب اللہ، سپاہی نعمان اور حق نواز کے نام سے ہوئی ہے۔

ابھی تک کسی بھی گروپ نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔

یہ بلوچستان میں پیرا ملٹری فورسز پر 24 گھنٹے میں دوسرا حملہ ہوا تھا، جہاں اس سے قبل لورالائی میں حملے کے نتیجے میں 2 اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں 1800 اسکول غیر فعال ہونے کا انکشاف

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایف سی اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے حملے کو بلوچستان میں امن اور ترقی کے خلاف سازش قرار دیا اور کہا کہ ایف سی اور سیکیورٹی فورسز نے صوبے میں امن کے قیام کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مزید کہا کہ حملے میں ملوث ملزمان کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گی۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 18 فروری 2019 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں