’پاکستان کو آفات سے بچاؤ کیلئے فنڈز میں چیلنجز کا سامنا‘

اپ ڈیٹ 18 فروری 2019
رپورٹ کے مطابق ناگہانی آفات میں ریلیف کے حوالے سے ملک میں موثر حکمت عملی تیارکی جانی چاہیے — فائل فوٹو/ اے ڈی بی
رپورٹ کے مطابق ناگہانی آفات میں ریلیف کے حوالے سے ملک میں موثر حکمت عملی تیارکی جانی چاہیے — فائل فوٹو/ اے ڈی بی

اسلام آباد: ایشین ڈیولپمنٹ بینک فنڈ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو ناگہانی آفات کے خدشات کو کم کرنے اور اس پر موثر اقدامات اٹھانے کے لیے فنڈنگ میں چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ کی عدم منتقلی کی وجہ سے بھی انتظامات میں چیلنجز مزید بڑھ رہے ہیں۔

ڈائیگنوسٹک ایسیمنٹ آف دی ڈیزاسٹر رسک فنانسنگ (ڈی آر ایف) برائے پاکستان کے نام سے شائع کی گئی رپورٹ میں تجویز دی گئی کہ ناگہانی آفات میں ریلیف کے حوالے سے موثر حکمت عملی تیار کی جانی چاہیے جس میں ملک کے ناگہانی آفات کے خدشات کی تفصیلی معلومات ہوں۔

مزید پڑھیں: آفات سے بچاﺅ کی نئی حکمت عملی

رپورٹ کے مطابق چند اضلاع اور مخصوص شہروں میں خطروں کی تشخیص کی گئی ہے تاہم پورے ملک کے لیے اب تک آفات کے خطرے کے لیے تشخیصی عمل نہیں کیا گیا۔

وفاقی و صوبائی حکومتوں نے آفات کے بعد رد عمل کے لیے مالیاتی پروگرام کو انتہائی محدود کر رکھا ہے، قومی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ایکٹ 2010 کے مطابق آفات کے حوالے سے فنڈز کا وفاقی حکومت اور علیحدہ علیحدہ صوبائی حکومت انتظام کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں: قدرتی آفات سے نمٹنے میں ناکامی، سندھ نے وفاق سے مدد مانگ لی

تاہم موجودہ صورتحال میں فنڈز کو کار آمد بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے جانا باقی ہیں جن میں مناسب مالیاتی میکانزم کی فراہمی اور صوبوں میں طریقہ کار کو معیاری بنانے، میکانزم، جن کے ذریعے آفات پر صوبوں کی جانب سے انتظامی نظام اور فنڈز کی دستیابی کے حساب سے فنانس کیے جانے کے امور شامل ہیں۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 18 فروری 2019 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں