16 امریکی ریاستوں نے ’بارڈر وال ایمرجنسی‘ پر ٹرمپ کے خلاف مقدمہ کردیا

اپ ڈیٹ 19 فروری 2019
شکایت گزار کے مطابق ٹرمپ ملک کو خود کے بنائے ہوئے آئینی بحران کی جانب لے گئے ہیں — فائل فوٹو/اے پی
شکایت گزار کے مطابق ٹرمپ ملک کو خود کے بنائے ہوئے آئینی بحران کی جانب لے گئے ہیں — فائل فوٹو/اے پی

امریکا کی 16 ریاستوں نے میکسیکو سے شمالی سرحد پر دیوار قائم کرنے کے لیے ایمرجنسی نافذ کرنے کے فیصلے پر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ کردیا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے معاملے پر کانگریس کی رکاوٹ کو ختم کرنے کے لیے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم کیلیفورنیا کے عدالت میں درج مقدمے میں کہا گیا تھا کہ صدر کے احکامات آئین کے خلاف ہیں، قانونی طریقہ کار سے عوامی فنڈ کو کانگریس کی منظوری سے پاس کیا جاتا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا کے اٹارنی جنرل زاویئر بیسیرا کی جانب سے ان اقدامات کا پہلے ہی اعلان کردیا تھا اور کہا تھا کہ ان کی ریاست اور دیگر کو قانونی اعتراضات ہیں کیونکہ انہیں فوجی منصوبے، آفات میں معاونت و دیگر مقاصد کے لیے مختص رقم کھونے کا خدشہ ہے۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکا میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان

ڈونلڈ ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی کے سینیٹر کے ہمراہ دیگر ناقدین نے خبردار کیا ہے کہ انہوں نے آئندہ کے صدور کے لیے راستہ کھول دیا ہے کہ جب بھی وہ ناکام ہوں تو وہ اپنا کام کیسے کرسکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاستوں کو غالب ہونا چاہیے، کیس خود امریکا کی اعلیٰ عدالت تک پہنچ سکتا ہے جس سے ہم اختیارات کو علیحدہ ہوتے دیکھ سکیں گے۔

’آئینی بحران‘

کیلیفورنیا، کولوراڈو، کنیکٹی کٹ، ڈیلاویئر، الینوئس، مینے، میری لینڈ، مشی گن، منی سوٹا، نیواڈا، نیو جرسی، نیو میکسیکو، نیو یارک، اوریگون اور ورجینیا کی جانب سے یہ مقدمہ درج کیا گیا۔

شکایت گزاروں کا کہنا تھا کہ ’ریاستوں نے یہ مطالبہ اپنے شہریوں، قدرتی ذخائر اور معاشی مفاد کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی آئین کے اختیارات کو علیحدہ کرنے کے بنیادی اصول کو خاطر نہ لانے پر حفاظت کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ٹرمپ ملک کو خود کے بنائے ہوئے آئینی بحران کی جانب لے گئے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’کانگریس نے متعدد بار صدر کے سرحد پر دیوار کے لیے فنڈ کے مطالبہ کو روکا ہے جس کی وجہ سے اس تنازع پر 35 روز تک شٹ ڈاؤن سامنے آیا تھا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’حکومت کے دوبارہ بحال ہونے پر کانگریس کی منظوری سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی سرحد پر باڑ لگانے کے فنڈ کے بل پر دستخط کیے تھے تاہم کانگریس نے واضح کیا تھا کہ فنڈ کو ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کیے گئے سرحدی دیوار کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا‘۔

معدوم ہونے کے خطرے سے دوچار حیوانات

شکایت گزار ریاستوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر قانونی سرحد پار کرنے پر قومی ایمرجنسی نافذ کرنے پر بھی سوال کیا اور کہا کہ ان کی ہی انتظامیہ کی جانب سے جاری کیا گیا ڈیٹا ان کی بات کی تردید کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن (سی بی پی) کے ڈیٹا کے مطابق غیر قانونی داخلے 45 سال کی کم ترین سطح پر آگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کو معلوم ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے امریکا میں داخل ہونے کے لیے شمالی سرحدوں کے استعمال کے شواہد قابل اعتماد نہیں، امریکی ڈیٹا تصدیق کرتا ہے کہ امریکیوں کے مقابلے میں مہاجرین کی جانب سے جرائم کرنے کے امکانات نہایت کم ہیں۔

شکایت گزاروں نے مزید کہا کہ ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ نے کیلیفورنیا اور نیو میکسیکو میں دیوار کے قائم ہونے سے پڑنے والے اثرات کی تشخیص نہ کرکے قومی ماحولیاتی پالیسی ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ معدومیت کے خطرے سے دوچار حیوانات جن میں میکسیکن گرے وولف، جیگوئر کو مزید خطرات لاحق ہوں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں