بلڈشوگر لیول کو کنٹرول میں رکھنے والے ٹوٹکے

20 فروری 2019
پاکستان میں ہلدی کا استعمال لگ بھگ ہر کھانے میں ہوتا ہے— شٹر اسٹاک فوٹو
پاکستان میں ہلدی کا استعمال لگ بھگ ہر کھانے میں ہوتا ہے— شٹر اسٹاک فوٹو

بہت کم مصالحے ہلدی کی طرح جراثیم کش اور صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔

سیکڑوں طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ ہلدی کا جز curcumin صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہے اور ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی انتہائی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

پاکستان میں ہلدی کا استعمال لگ بھگ ہر کھانے میں ہوتا ہے جو کہ قدرتی طور پر جراثیم کش خصوصیات کا حامل مصالحہ ہے۔

یہ مصالحہ بلڈگلوکوز کو قدرتی طور پر کم کرتا ہے جبکہ جسمانی ورم میں بھی کم لاتا ہے جو ذیابیطس کے مرض کے چند اثرات میں سے ایک ہوتا ہے۔

مگر اس کے لیے ہلدی کو صرف کھانے میں شامل کرنا ضروری نہیں بلکہ چند دیگر طریقوں سے بھی ذیابیطس کے مریض بلڈشوگر لیول میں کمی لاسکتے ہیں۔

دار چینی اور ہلدی

دارچینی بھی ایسا مصالحہ ہے جو ذیابیطس کے حوالے سے کافی موثر مانا جاتا ہے کیونکہ اس کا استعمال بلڈشوگر کی سطح میں کمی لاتا ہے۔ اس کو ہلدی کے ساتھ ملا کر استعمال کرنا بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔

اس کے لیے ایک سے 2 چٹکی دارچینی پاﺅڈر کو ہلدی کی ریگولر مقدار کے ساتھ کھانے میں مکس کریں، یا ہلدی کے دودھ میں دار چینی کو مکس کریں اور صبح اسے پی لیں۔

شہد اور ہلدی

ہلدی ملے دودھ میں شہد کا اضافہ کرکے صبح پی لیں، تاہم شہد کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر نہ کریں۔

دودھ اور ہلدی

ان دونوں کا امتزاج بھی بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے موثر ثابت ہوت ا ہے، تاہم دودھ کی زیادہ مقدار سے گریز کریں۔ صبح نہار منہ ایک گلاس دودھ میں ایک چٹکی ہلدی ملائیں اور پی لیں۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں