کیا آپ کے جسمانی وزن میں اضافے کی وجہ یہ تو نہیں؟

20 فروری 2019
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

اگر آپ ہارر فلمیں دیکھنے کے شوقین ہیں تو یہ عادت موٹاپے کا شکار بناسکتی ہے۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

لبنانی امریکن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ پرتشدد ، تجسس یا تناﺅ سے بھرپور فلمیں لوگوں کو ذہنی طور پر تناﺅ اور الجھن کا شکار بناکر ناقص غذاﺅں کے استعمال پر مجبور کردیتی ہیں۔

اس کے مقابلے میں رومانوی اور مزاح سے بھرپور فلمیں پسند کرنے والوں کا جذباتی ردعمل ایسا نہیں ہوتا اور وہ چاکلیٹ یا چپس وغیرہ زیادہ کھانے کے عادی نہیں ہوتے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ذہنی تناﺅ کا شکار ہونے پر لوگ چپس، چاکلیٹ یا ایسے ہی منہ چلانے کی اشیا کھاتے ہیں تاکہ جسم کو سکون پہنچانے والا ہارمون حرکت میں آسکے۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ پہلی بار ہے جب فلموں اور ہمارے غذائی انتخاب کے اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ساکت بیٹھ کر فلم دیکھنا بھی جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بننے والا عنصر ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ منہ چلانے کی عادت یہ رفتار تیز کردیتی ہے۔

اس تحقیق کے دوران 84 رضاکاروں کا جائزہ لیا گیا جن کی عمریں 20 سے 30 سال کے درمیان تھیں اور انہیں ایک پرتشدد یا رومانوی کامیڈی فلم دیکھنے کا کہا گیا۔

ان افراد کو پاپ کارن، چپس، بسکٹ، چاکلیٹ، مٹھائی، سیب، مالٹے کا جوس اور کولڈ ڈرنک پر مشتمل ایک ٹرے بھی دی گئی اور کہا گیا کہ فلم دیکھتے ہوئے جو دل کریں، اس میں سے کھائیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ پرتشدد فلم دیکھنے والے افراد میں ذہنی الجھن، تناﺅ اور اداسی کی شرح بہت زیادہ پائی گئی جبکہ دوسرے گروپ میں ایسا اثر دیکھنے میں نہیں آیا۔

اسی طرح پہلے گروپ نے فلم دیکھتے ہوئے ٹرے میں موجود زیادہ اشیاءکو جزو بدن بنایا جبکہ دوسرے گروپ میں یہ شرح کم دریافت کی گئی۔

محققین کے مطابق نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ہارر یا پرتشدد فلمیں جسمانی تناﺅ بڑھاتی ہیں چاہے وہ وقت گزاری کے لیے ہی فلم کیوں نہ دیکھ رہے ہوں۔

تبصرے (0) بند ہیں