کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار سندھ اسمبلی کے اسپیکر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما آغاز سرج درانی نے الزام لگایا ہے کہ ان کے اہل خانہ کو 7 گھنٹے تک یرغمال بنا کر رکھا گیا۔

خیال رہے کہ آغا سراج درانی کو گزشتہ روز نیب نے اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا اور انہیں آج (بروز جمعرات) کراچی کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

کراچی کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر آغا سراج درانی نے میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ گھر والوں سے اور بچیوں سے زیادتی کی گئی ہے، جو غلط ہے اور انہیں 7 گھنٹے تک یرغمال بنا کر رکھا گیا۔

مزید پڑھیں: آغا سراج درانی کا یکم مارچ تک جسمانی ریمانڈ منظور

انہوں نے کہا کہ مجھ سے نیب نے کچھ چیزیں مانگی تھیں وہ میں نے فراہم کردی تھیں، یہ جھوٹ ہے کہ میں کسی انکوائری میں تعاون نہیں کررہا، اس کے بعد مجھے نیب نے بلانا تھا لیکن گرفتار کرلیا۔

اسپیکر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ مجھے نیب کی جانب سے کبھی کوئی نوٹس نہیں ملا جبکہ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ مجھے پتہ ہی نہیں کہ مجھ پر کیا الزامات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے بچوں کے ساتھ گھر پر بہت زیادتی ہوئی ہے، مجھے عدالت سے انصاف کی اُمید ہے۔

اسپیکر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی عدالتوں پر اعتماد کرتی ہے اور پارٹی نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں جیالا ہوں، شہید بے نظیر بھٹو کا سپاہی ہوں، ڈرتا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سراج درانی کی گرفتاری پر قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا شدید احتجاج

انہوں نے بتایا کہ میں نے ادویات کی فراہمی اور اہل خانہ سے ملاقات کی درخواست دی ہے، جس کا فیصلہ آنا باقی ہے۔

اس کے بعد احتساب عدالت نے نیب کی درخواست پر آغا سراج درانی کا یکم مارچ تک جسمانی ریمانڈ منظور کیا اور عدالتی فیصلے کے فوری بعد نیب حکام انہیں احاطہ عدالت سے لے گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز نیب نے پی پی پی کے رہنما اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو گرفتار کیا تھا۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق نیب کراچی نے اپنے راولپنڈی اور نیب ہیڈ کوارٹرز کے انٹیلی جنس ونگ کی معاونت سے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو گرفتار کیا۔

بعد ازاں نیب کی جانب سے آغا سراج درانی کو راہداری ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ان کا 3 روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں کراچی کی متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

مزید پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثے: اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی گرفتار

یاد رہے کہ گزشتہ برس جولائی میں نیب نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف کرپشن کے مختلف الزامات پر انکوائری کی منظوری دی تھی۔

نیب کے ریجنل ڈائریکٹر نے پیپلز پارٹی کے رہنما کے خلاف 3 الگ الگ تحقیقات کا آغاز کیا تھا، جس میں پہلی تحقیقات میں آغا سراج درانی پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام تھا۔

اس کے علاوہ ان پر دوسرا الزام 352 غیر قانونی تقرریوں سے متعلق تھا جبکہ ان کے خلاف تیسری تحقیقات ایم پی اے ہاسٹل اور سندھ اسمبلی کی نئی عمارت کی تعمیر کے لیے مخصوص فنڈ میں خورد برد سمیت ان منصوبوں کے پراجیکٹ ڈائریکٹرز کی تقرریوں سے متعلق تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں