وفاقی کابینہ نے شہباز شریف کا نام 'ای سی ایل' میں ڈالنے کی منظوری دے دی

شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری وفاقی کابینہ کے اجلاس میں دی گئی — فائل فوٹو/اے ایف پی
شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری وفاقی کابینہ کے اجلاس میں دی گئی — فائل فوٹو/اے ایف پی

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی منظوری دے دی۔

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا، مشیروں، معاونین اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

فواد چوہدری نے ڈان نیوز کو بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں شہباز شریف کا نام 'ای سی ایل' میں ڈالنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے کابینہ سے 'بائی سرکولیشن' منظوری لی گئی۔

واضح رہے کہ چند روز قبل قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق کیس میں وزارت داخلہ سے شہباز شریف کا نام 'ای سی ایل' میں ڈالنے کی سفارش کی تھی۔

دو روز قبل شہباز شریف کا نام ٹریول بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا۔

باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے رکھنے پر شہباز شریف کا نام اس فہرست میں شامل کیا گیا۔

لاہور ہائی کورٹ نے 14 فروری کو نیب کی جانب سے دائر 3 ریفرنسز میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے صدر کی ضمانت منظور کرلی تھی۔

شہباز شریف، جو اس وقت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین ہیں، انہوں نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم، صاف پانی کمپنی اور رمضان شوگر ملز کیسز میں ضمانت کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

کابینہ کے دیگر فیصلے

وزیر اعظم وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں — فوٹو: پی آئی ڈی
وزیر اعظم وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں — فوٹو: پی آئی ڈی

کابینہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیراعظم آفس نے اپنے اخراجات میں 31 فیصد کی کٹوتی کی، جس سے 30 کروڑ روپے سے زائد کی بچت ہوئی۔

وزیر اعظم نے ایک بار پھر کفایت شعاری مہم کے عزم کو دہراتے ہوئے وزرا کو ہدایت کی کہ وہ اپنی وزارتوں میں 'سادگی کی مہم' پر اس کے اصلی معنیٰ میں عملدرآمد کروائیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مستقبل میں کسی بھی وزارت کے سیکریٹری کے لیے پینل کا فیصلہ اعلیٰ سطح کی کمیٹی کرے گی، جس کے سربراہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اسٹیبلشمنٹ و وزیر تعلیم شفقت محمود ہوں گے۔

یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ سیکریٹری کے عہدے پر معمول کی تعیناتی کی مدت دو سال ہو گی، لیکن اس میں کارکردگی کی بنا پر ایک سال کا اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔

وفاقی کابینہ نے اظہر حمید کو ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) کا چیئرمین مقرر کرنے اور چین کی وائی ایم یو یونیورسٹی اور نمل کے درمیان مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) کی منظوری دی۔

اجلاس میں نادرا کے اکاؤنٹس کے آڈٹ کے لیے ہورواتھ حسین چوہدری اینڈ کمپنی کی تعیناتی کی تجویز کی بھی منظوری دی۔

کابینہ نے جسٹس شاہد کریم کو خصوصی عدالت کا جج مقرر کرنے اور طاہرہ صفدر کو خصوصی عدالت کا صدر مقرر کرنے کی منظوری دی۔

اجلاس میں مختلف ممالک کے ساتھ ویزا پروسس میں نرمی اور فیس میں کمی کی منظوری بھی دی گئی۔

وزیر اعظم نے ملاوٹ شدہ دودھ کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن کرنے کی ہدایت کی۔

تبصرے (0) بند ہیں