آسکر ایوارڈز کی تقریب 3 دہائی بعد میزبان کے بغیر ہوگی

23 فروری 2019
تیس سال قبل بھی ایوارڈ تقریب میزبان کے بغیر ہوئی تھی—فوٹو: ہولی وڈ رپورٹر
تیس سال قبل بھی ایوارڈ تقریب میزبان کے بغیر ہوئی تھی—فوٹو: ہولی وڈ رپورٹر

فلمی دنیا کے سب سے معتبر ’آسکر ایوارڈز‘ کی تقریب سجنے میں 24 گھنٹے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے اور فلمی شخصیات کو اس کا بے صبری سے انتظار ہے۔

91 ویں آسکر ایوارڈز میلے کی تقریب 24 فروری کو لاس اینجلس کے ڈولبے تھیٹر سینٹر میں ہوگی۔

اس بار آسکر ایوارڈز کی تقریب میں اگرچہ کئی کارنامے پہلے بار ہونے جا رہے ہیں، تاہم اس تقریب کا سب سے اہم کارنامہ یہ ہوگا کہ 30 سال بعد اس خوبصورت تقریب کا کوئی ایک میزبان نہیں ہوگا۔

جی ہاں، اس بار آسکر ایوارڈز کی تقریب کی میزبانی کو ایک یا 2 افراد نہیں بلکہ متعدد افراد کریں گے اور ممکنہ طور پر میزبانوں کی تعداد 2 درجن سے زائد ہو سکتی ہے۔

91 ویں آسکر ایوارڈز کی تقریب کے لیے اکیڈمی نے دسمبر 2018 میں میزبان کا اعلان کیا تھا اور امریکی کامیڈین کیون ہارٹ کو اس کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔

تاہم انہیں میزبان منتخب کیے جانے کے فوری بعد ہی ان کی پرانی ٹوئیٹس پر سوشل میڈیا پر ہنگامہ ہوگیا اور اداکار کو اپنی پرانی باتوں پر معافی مانگنے کے لیے کہا گیا تھا۔

تاہم اداکار نے معافی مانگنے کے بجائے آسکر ایوارڈز کی تقریب کی میزبانی چھوڑنے کو اہم سمجھا اور اب یہ تقریب کسی ایک مخصوص میزبان کے بغیر ہی ہوگی۔

ابتدائی طور پر کیون ہارٹ کو میزبان منتخب کیا تھا—فوٹو: لاس اینجلس ٹائمز
ابتدائی طور پر کیون ہارٹ کو میزبان منتخب کیا تھا—فوٹو: لاس اینجلس ٹائمز

شوبز نشریاتی ویب سائٹ ’اوپرا میگ‘ کے مطابق اس بار آسکر ایوارڈز کی تقریب کسی ایک شخص کے حصے میں نہیں آئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق آسکر ایوارڈز کا اعلان کرنے والے اداکار اور شخصیات ہی اس پروگرام کی میزبانی کریں گے اور ممکنہ طور پر ان میزبانوں کی تعداد 2 درجن سے زائد ہوگی۔

تقریب کو منعقد کرنے والی آسکر اکیڈمی اور اسے نشر کرنے والے ٹی وی چینل ’اے بی سی‘ کی انتظامیہ پہلی ہی تقریب کو میزبان کے بغیر منعقد کرنے کی تصدیق کر چکی ہے۔

اور اداکار کیون ہارٹ بھی دسمبر 2018 میں ہی آسکر ایوارڈز کی میزبانی کرنے سے معزرت کر چکے ہیں۔

اداکار نے ماضی میں دیے گئے ہم جنس پرست افراد کے خلاف نامناسب بیانات پر معافی نہیں مانگی اور کہا کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں۔

کیون ہارٹ نے 2009 سے لے کر 2015 تک مختلف اوقات میں ٹی وی انٹرویوز اور اپنی ٹوئیٹس میں ہم جنس پرست افراد کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور انہیں غیر فطری قرار دیے جانے سمیت ان کے لیے نامناسب الفاظ کا استعمال بھی کیا تھا۔

کیون ہارٹ نے ٹی وی انٹرویوز کے دوران معروف شخصیات کے بچوں کے ہم جنس پرست ہونے پر بھی تنقید کی تھی۔

اگرچہ کیون ہارٹ نے ہم جنس پرست افراد کے خلاف ماضی میں بیانات دیے تھے، تاہم وہ اب بھی اپنے ان بیانات پر قائم رہے اور انہوں نے معافی مانگنے سے انکار کرتے ہوئے آسکر کی میزبانی کرنے سے معزرت کی تھی۔

کیون ہارٹ کی معزرت کے بعد آسکر انتظامیہ اور اے بی سی ٹی وی انتظامیہ نے تقریب کو کسی خاص میزبان کے بغیر چلانے کے اعلان کیا تھا۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ آسکر ایوارڈز کی تقریب کسی ایک میزبان کے بغیر ہو رہی ہو، اس سے قبل 1989 میں بھی آسکر کی تقریب متعدد افراد نے کی تھی۔

آسکر ایوارڈز کے لیے انتظامیہ نے گزشتہ ماہ 23 جنوری کو نامزدگیوں کا اعلان کیا تھا۔

مجموعی طور پر 24 کیٹیگریز کی نامزدگیوں کا اعلان کیا تھا۔

91 ویں آسکر ایوارڈز کے لیے سب سے زیادہ نامزدگیاں امریکا اور میکسیکو کی مشترکہ پروڈکشن میں بننے والی نیٹ فلیکش کی فلم’روما‘ اور ہولی وڈ ڈرامہ فلم ’دی فیورٹ‘ کو ملیں۔

ان دونوں فلموں کو 10 کیٹیگریز کے لیے نامزد کیا گیا جب کہ 8 نامزدگیوں کے ساتھ لیڈی گاگا کی پہلی فلم ’اے اسٹار از بارن‘دوسرے نمبر ہے۔

گزشتہ برس دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والی فلم ’بلیک پینتھر‘ کو 7 نامزدگیاں ملیں، جب کہ ’بلیکس مین‘ کو 6 اور ’بوہمین ریسپوڈی اور ‘گرین بک‘ کو پانچ پانچ نامزدگیاں ملیں۔

24 کیٹیگریز میں ایوارڈز دیے جائیں گے—فوٹو: یو ایس ٹوڈے
24 کیٹیگریز میں ایوارڈز دیے جائیں گے—فوٹو: یو ایس ٹوڈے

تبصرے (0) بند ہیں