پشاور میں 'آئس فروشوں' کے خلاف کریک ڈاؤن، 77 ملزمان گرفتار

23 فروری 2019
ایسے ملزمان کی رہائی روکنے کے لیے سخت قوانین کی ضرورت ہے، ظہور آفریدی — فوٹو: زاہد امداد
ایسے ملزمان کی رہائی روکنے کے لیے سخت قوانین کی ضرورت ہے، ظہور آفریدی — فوٹو: زاہد امداد

پشاور پولیس نے منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے کرسٹل میتھ (آئس نشہ) فروخت کرنے والے 77 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

ایس ایس پی آپریشن ظہور آفریدی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ملزمان تعلیمی اداروں کے ارد گرد آئس فروخت کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان میں سے 9 کو اباسین یونیورسٹی، تھانہ پہاڑی پورہ، گورنمنٹ کالج چوک اور تھانہ فقیر آباد کی حدود سے گرفتار کیا گیا جبکہ دیگر ملزمان تھانہ حیات آباد اور تھانہ خزانہ کی حدود سے گرفتار کیے گئے۔

ظہور آفریدی کا کہنا تھا کہ ملزمان کے قبضے سے 6 کلو گرام آئس برآمد کی گئی جس کی مالیت کروڑوں روپے ہے۔

مزید پڑھیں: ‘صوبائی اور وفاقی حکومتیں انسداد منشیات سے متعلق اپنی رپورٹ پیش کریں‘

انہوں نے ایسے ملزمان کی رہائی روکنے کے لیے سخت قوانین کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'تکلیف دہ بات یہ ہے کہ یہ ملزمان ماضی میں بھی کئی بار گرفتار ہوچکے ہیں۔'

واضح رہے کہ گزشتہ سال اگست میں پشاور پولیس نے شہر بھر میں 'آئس' فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا تھا۔

تاہم پولیس کی طرف سے یہ شکایت کی گئی تھی کہ قوانین کی عدم موجودگی کی وجہ سے منشیات فروش باآسانی رہا ہوجاتے ہیں اور اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دیتے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں: خیبر پختونخوا کے نوجوانوں میں آئس نامی نشے کا رجحان

ایس ایس پی آپریشن جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ پولیس نے آئس فروشوں کے خلاف قانون سازی کے لیے صوبائی حکومت کو خط لکھا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں