’پاک-بھارت کشیدگی کے خاتمے کیلئے عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے‘

اپ ڈیٹ 25 فروری 2019
ناروے رہنما نے کشمیر ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کی — فوٹو: اے پی پی
ناروے رہنما نے کشمیر ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کی — فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: ناروے کے سابق وزیر اعظم جیل میگنے بونڈویک نے کہا ہے کہ اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس کے ساتھ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ پلوامہ حملے کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان کے ہمراہ کشمیر ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب بھی دوسرے ممالک نے بھارت سے کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کا مطالبہ کیا تو بھارت نے جواب میں اسے دو طرفہ مسئلہ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک-بھارت کشیدگی پر ہمیں تکلیف ہوتی ہے، سعودی وزیرخارجہ

چنانچہ اگر یہ دو طرفہ مسئلہ ہی ہے تو بھی دونوں ممالک کے درمیان اس کے حل کے لیے مذاکرات ہونے چاہیئں، مسئلہ کشمیر کا فوجی حل ممکن نہیں اس لیے دونوں فریقین کو بات چیت کا آغاز کردینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر اقوامِ متحدہ میں متعدد قرار دادیں منظور کی جاچکی ہیں، انہوں نے دونوں ممالک سے اپیل کی کہ صورتحال کو معمول پر لائیں۔

سابق ناویجیئن وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’میں دونوں ممالک کو تجویز دیتا ہوں کہ طاقت کے استعمال سے گریز کرتے ہوئے مسئلے کا پر امن حل تلاش کریں جس میں عالمی برادری کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے‘۔

طویل عرصے سے بھارتی فوجوں کے مظالم سہنے والے کشمیریوں کی جوابی کاروائیوں کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں جب بھی اسے استعمال کیا گیا وہ قابلِ مذمت ہے‘۔

اس موقع پر صدر آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اقوامِ متحدہ کی رپورٹ قابلِ تعریف ہے اس کے باوجود عالمی ادارے کو چاہیے کہ تنازع کے حل کے لیے مزید اقدامات کرے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس وقت خطے پر جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں، اس سلسلے میں انہوں نے نارویجیئن رہنما کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پیش کیے گئے خیالات کی بھی تعریف کی‘۔

مزید پڑھیں: کئی ممالک پاک۔بھارت کشیدگی کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، امریکی صدر

انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں اس وقت تک امن نہیں ہوسکتا جب تک مسئلے کی بنیادی وجہ پر بات نہیں کی جائے اور بھارت کو چاہیے کہ کشمیریوں کا حقِ خودارادیت سلب نہ کرے‘۔

انہوں نے کہا کہ نئی دہلی کو صرف الیکشن جیتنے کے لیے دونوں ممالک کو جنگ میں دھکیلنے سے باز رہنا چاہیے کیوں کہ اس طرح کی اشتعال انگیزی خود اس کو شعلوں کی لپیٹ میں لانے کا سبب بنے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں