کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے آئندہ اجلاس میں بھارتی کرکٹ بورڈ میں حکومتی مداخلت کا معاملے اٹھانے اور اس آئینی طریقے سے جواب دینے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق 27 اور 28 فروری کو چیف ایگزیکٹو اجلاس جبکہ 2 مارچ کو بورڈ میٹنگ میں بھارتی معاملے پر بات چیت ہونے کا امکان ہے۔

پی سی بی ذرائع نے بتایا کہ آئی سی سی اجلاس کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ بھارت میں کرکٹ کے امور چلانے والے بورڈ آف کنٹرول کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) میں حکومتی مداخلت کا معاملہ اٹھائے گا۔

پی سی بی پاکستانی سیکیورٹی اداروں کے ہاتھوں گرفتاری بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے معاملے کا بھی حوالہ دے گا جسے پاکستان کی فوجی عدالت ملک دہشت گردی پھیلانے کے جرم میں سزائے موت سناچکی ہے۔

مزید پڑھیں: پاک - بھارت میچ شیڈول کے مطابق ہوگا، آئی سی سی

خیال رہے کہ آئی سی سی کے آئین کے مطابق کسی بھی ملک کے کرکٹ بورڈ میں حکومتی مداخلت کی سختی سے ممانعت ہے، تاہم پاکستان آئینی طریقے سے ہی بھارتی بورڈ کے خط کا جواب دے گا۔

واضح رہے کہ آئی سی سی کے آئین میں ورلڈ کپ کوالیفائی کرنے والی ٹیم کو ایونٹ سے ہی باہر کر دینے کا کوئی طریقہ کار ہی موجود نہیں ہے۔

خیال رہے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے ریموٹ کنڑول بم دھماکے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات کشیدگی کی جانب چلے گئے تھے جس کا براہِ راست اثر دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ کے کھیل پر بھی پڑا۔

کچھ سابق بھارتی کرکٹرز نے مطالبہ کیا تھا ان کی ٹیم ورلڈکپ میں پاکستان کے خلاف میچ نہ کھیلے اور اس کا بائیکاٹ کردے، جبکہ کچھ سابق کرکٹرز کی جانب سے اسے ایک احمقانہ اقدام قرار دیا جارہا تھا۔

حکومتی دباؤ کے بعد بی سی سی آئی کی جانب سے آئی سی سی کو ایک خط لکھا گیا اور اس میں پلوامہ حملے کا حوالے دیتے ہوئے کہا گیا کہ ’حملہ آوروں نے پاکستانی سرزمین استعمال کی تھی‘، جبکہ یہ مطالبہ کیا تھا کہ ممبر ممالک ایسے ممالک کے ساتھ کرکٹ روابط نہ رکھیں جن کی سرزمین ’دہشت گردوں‘ کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہربھجن سنگھ کا ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ میچ کے بائیکاٹ کا مطالبہ

تاہم اس خط میں بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف ورلڈ کپ میں میچز کھیلنے یا نہ کھیلنے سے متعلق کوئی بات نہیں کی گئی، البتہ اپنی کرکٹر، اسٹاف اور شائقین کی سیکیورٹی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا تھا۔

ادھر پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی اجلاس کے دوران پی سی بی ممبر بورڈز کو اعتماد میں لے گا اور اس کے ساتھ ساتھ دیگر ممبر بورڈز کے ساتھ علیحدہ ملاقاتوں میں انہیں بھارت کے متعلق اپنا موقف بھی پیش کرے گا۔

اس کے علاوہ پی سی بی انٹرنیشنل اولپمک کمیٹی (آئی او سی) کی بھارت پر پابندی اور اسنوکر ایونٹ کی بھارت سے منتقلی کا بھی حوالہ دے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں