ایل او سی پر 24 گھنٹے میں صورتحال قدرے پر امن رہی، ترجمان پاک فوج

اپ ڈیٹ 06 مارچ 2019
پاک بحریہ دشمن کی کارروائیوں پر مسلسل نظر رکھے ہوئے —فائل فوٹو / ڈان نیوز
پاک بحریہ دشمن کی کارروائیوں پر مسلسل نظر رکھے ہوئے —فائل فوٹو / ڈان نیوز

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر گزشتہ 24 گھنٹوں میں صورتحال قدرے پر امن رہی تاہم گرم چشمہ سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔

ترجمان پاک فوج کے بیان میں کہا گیا کہ بھارتی فورسز نے گرم چشمہ سیکٹر میں قصداً 26 سالہ نوجوان کو نشانہ بنایا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق زخمی ہونے والے نوجوان کی شناخت شراف ولد عبدالقیوم سے ہوئی جو ڈیرہ شیر خان گاؤں کا رہائشی تھا۔

میجر جنرل آصف غفور بتایا کہ پاک بحریہ نے بھارتی آبدوز کا سراغ لگا کر اسے واپس بھاگنے پر مجبور کردیا۔

انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ دشمن کی کارروائیوں پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فضائیہ بھی دفاع وطن کے لیے الرٹ ہے اور فضائی سرحدوں کی مکمل نگرانی جاری ہے اور پاک بحریہ سمندری سرحدوں کی مؤثر نگرانی کررہی ہے۔

بھارتی آبدوز کی پاکستان کی سمندری حدود میں داخلے کی کوشش

واضح رہے کہ پاک بحریہ نے اپنے سمندری زون میں موجود بھارتی آبدوز کا سراغ لگاتے ہوئے پاکستان کی سمندری حدود میں اس کے داخلے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پاک بحریہ نے اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارتوں کے ساتھ ہر دم چوکنا رہتے ہوئے کامیابی سے بھارتی آبدوز کا سراغ لگا کر اُسے پاکستان کے پانیوں میں داخل ہونے سے روک دیا۔

اس بارے میں ریٹائرڈ کموڈور ظفر اقبال نے نجی چینل 'جیو نیوز' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی 3 اورائن طیاروں نے آبدوز کا سراغ لگایا۔

ان کا کہنا تھا کہ آبدوزوں کو عموماً امن کے دوران کبھی کبھی اور کشیدگی کے حالات میں مختلف علاقوں میں تعینات کیا جاتا ہے تاکہ انٹیلی جنس معلومات حاصل کی جائیں اور ضرورت پڑنے پر کسی مشن میں حصہ بھی لے سکیں۔

تکنیکی امور سے مزید آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے بتایا تھا کہ آبدوزوں کا سراغ لگانا انتہائی مشکل کام ہےچونکہ کنوینشل آبدوز انتہائی خاموشی سے سفر کرتی ہیں جس کی وجہ سے انہیں ویپن آف اسٹیلتھ بھی کہا جاتا ہے اور اس کا سراغ لگانے کے لیے آوازوں کا سہارا لیا جاتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں