پاکستان،ایران کا انسداد دہشت گردی کیلئے قریبی انٹیلی جنس تعاون پر اتفاق

اپ ڈیٹ 10 مارچ 2019
عمران خان نے موجودہ صورتحال میں مدد کے لیے ایران جیسے اہم برادر ممالک کے کردار کو سراہا — فائل فوٹو / اے ایف پی
عمران خان نے موجودہ صورتحال میں مدد کے لیے ایران جیسے اہم برادر ممالک کے کردار کو سراہا — فائل فوٹو / اے ایف پی

پاکستان اور ایران کی اعلیٰ قیادت نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قریبی انٹیلی جنس تعاون پر اتفاق کیا ہے۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی اہم علاقائی ممالک اور ان کی قیادت کو خطے کی صورتحال سے متعلق آگاہ کرنے کے سلسلے میں ایرانی صدر حسن روحانی سے ٹیلی فونک گفتگو ہوئی۔

دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کر فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

ٹیلی فونک گفتگو میں مستقبل قریب میں عمران خان کے دورہ ایران پر بھی بات ہوئی اور اتفاق کیا گیا کہ یہ دورہ دوطرفہ تعاون اور روابط کو فروغ دینے میں سومند ہوگا۔

وزیر اعظم نے حسن روحانی سے ایران میں حالیہ دہشت گردی کی کارروائی اور اس میں 27 گارڈز کے جاں بحق ہونے پر دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیز کے درمیان قریبی تعاون کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

وزیر اعظم نے ایرانی صدر کو بھارت کے ساتھ حالیہ صورتحال سے متعلق بھی آگاہ کیا اور نئی دہلی کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے اور مذاکرات کے ذریعے کشیدگی میں کمی کے لیے پاکستان کی انتھک کوششوں کے حوالے سے بتایا۔

انہوں نے موجودہ صورتحال میں مدد کے لیے ایران جیسے اہم برادر ممالک کے کردار کو سراہا۔

عمران خان نے کشمیریوں کی مسلسل حمایت پر بھی ایرانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ، تاریخی و ثقافتی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس اہم خطے میں امن و استحکام اور اقتصادی ترقی کے لیے پاکستان اور ایران کا کلیدی کردار ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں