کیا سائنسدان 'ٹائم مشین' بنانے کے قریب پہنچ گئے؟

13 مارچ 2019
یہ دعویٰ ایک تحقیق میں سامنے آیا — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ ایک تحقیق میں سامنے آیا — شٹر اسٹاک فوٹو

سائنسدان ایک کوانٹم کمپیوٹر میں وقت کی سمت ریورس کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

یہ حیران کن دعویٰ طبیعیات (فزکس) کے بنیادی قوانین سے متضاد ہے اور اس کے نتیجے میں کائنات کے انتظام کے بارے میں انسانی علم میں تبدیلیاں آئیں گی۔

ماسکو انسٹیوٹ آف فزکس اینڈ ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں کی اس تحقیق میں ان کا ساتھ سوئٹزرلینڈ اور امریکا نے دیا اور انہیں توقع ہے کہ وقت کے ساتھ اس تیکنیک میں بہتری آئے گی اور یہ زیادہ قابل انحصار ہوجائے گی۔

تحقیقی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر گورڈے لیسووک نے اس بارے میں بتایا کہ ہم ایسی مصنوعی طور پر ایسا ماحول پیدا کیا جو کہ وقت کے حرکیاتی تیر کے مخالف پھیلتا ہے۔

جریدے جرنل سائنٹیفک رپورٹس میں شائع مقالے میں اس 'ٹائم مشین' کی وضاحت کی گئی جو کہ ایک الیکٹرون کیوبٹ پر مبنی روڈی مینٹری کوانٹم کمپیوٹر پر مشتمل ہے۔

کیوبٹ کوانٹم انفارمیشن کا بنیادی یونٹ ہوتا ہے اور سائنسدانوں نے تجربے کے دوران ایک پروگرام کے ذریعے کیوبٹس کو زیرو (0) اور ون (1) کے پیچیدہ پیٹرن میں تبدیل کیا گیا اور اس عمل کے دوران ترتیب ختم ہوگئی۔

مگر پھر ایک اور پروگرام کے ذریعے کوانٹم کمپیوٹر کی اس حالت کو 'ریورس' کیا یعنی انتشار سے دوبارہ ترتیب کی جانب۔

آسان الفاظ میں کیوبٹس کو چلانے کے بعد دوبارہ آغاز پر پہنچانے میں کامیابی حاصل کی گئی۔

سائنسدانوں نے دریافت کیا کہ محض 2 کیوبٹس کی مدد سے ٹائم ریورس کرنے کے مقصد میں کامیابی کی شرح 85 فیصد رہی جب 3 کیوبٹس کو اس عمل کا حصہ بنایا گیا تو کامیابی کی شرح 50 فیصد ہوگئی یعنی ناکامی کا امکان بڑھ گیا۔

سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ناکامی کی شرح میں کمی آنے کی توقع ہے کیونکہ اس مقصد کے لیے استعمال ہونے والی ڈیوائسز کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔

ڈاکٹر گورڈے لیسووک نے بتایا کہ ہمارا الگورتھم اپ ڈیٹ ہوگا، جسے کوانٹم کمپیوٹرز کے پروگرام لکھنے اور غلطیوں کو ختم کرنے کے لیے آزمایا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں