چین نے مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کی کوشش ناکام بنا دی

14 مارچ 2019
مولانا مسعود اظہر کے خلاف قرارداد امریکا، فرانس اور برطانیہ نے پیش کی تھی—فائل/فوٹو:ڈان
مولانا مسعود اظہر کے خلاف قرارداد امریکا، فرانس اور برطانیہ نے پیش کی تھی—فائل/فوٹو:ڈان

چین نے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں مولانا مسعود اظہر کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی کوشش کو ایک مرتبہ پھر ناکام بنا دیا۔

سلامتی کونسل میں امریکا، فرانس، اور برطانیہ کی جانب سے مولانا مسعود اظہر کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے قرارداد 27 فروری کو پیش کی گئی تھی لیکن چین نے اس کو ناکام بنا دیا۔

قرارداد کو ناکام بنانے کے بعد بریفنگ میں چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ چین کی حکومت سیکیورٹی کونسل میں اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کرتی رہے گی۔

خیال رہے کہ چین اس سے قبل 3 مرتبہ عالمی طاقتوں کی اسی کوشش کو ناکام بنا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مسعود اظہر کو ’عالمی دہشت گرد‘ قرار دینے کی امریکی کوششیں

بھارتی ویب سائٹ ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کینگ کا کہنا تھا کہ ‘چین ایک ذمہ دار رویہ اپنائے گا اور گفتگو میں بدستور شریک ہوگا’۔

دوسری جانب بھارت کے وزارت خارجہ امور کے بیان میں چین کے اقدام پر مایوسی کا اظہار کیا گیا جبکہ سلامتی کونسل میں قرار داد لانے پر دیگر طاقتوں کا شکریہ ادا کیا گیا ہے۔

قبل ازیں امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی قرار داد پیش کی جائے گی تاہم سلامتی کونسل کے مستقل رکن اور ماضی میں ان کوششوں کو روک دینے والے چین کا کہنا تھا کہ ’معاملے کا ذمہ دارانہ حل‘ صرف بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ’لو کانگ‘ نے سوال کے جواب میں عالمی برادری کو اس قسم کے مسائل اجاگر کرنے کے ساتھ مسئلہ کشمیر کی جانب بھی توجہ دینے کا کہا۔

مزید پڑھیں:حماد اظہر، مفتی عبدالرؤف سمیت کالعدم تنظیموں کے 44 کارکنان زیرحراست

ان کا کہنا تھا کہ '1267 پابندی کمیٹی کی جانب سے کسی دہشت گرد کی حیثیت پر چین کا موقف اصولی اور واضح ہے‘۔

واشنگٹن میں موجود سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ امریکا، جس نے برطانیہ اور فرانس کے ہمراہ اس قراداد کو پیش کیا، چاہتا ہے کہ اس مرتبہ اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل اسے منظور کرلے، جس کے لیے امریکا نے چین سے مذکورہ قرار داد کو ویٹو نہ کرنے کا مطالبہ اور اس معاملے پر چینی مخالفت نرم کرنے کے لیے پاکستان پر اپنے اثر رسوخ کا استعمال کیا۔

یاد رہے کہ 5 مارچ کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت سیکیورٹی اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے مولانا مسعود اظہر کے بیٹے حماد اظہر اور بھائی مفتی عبدالرؤف سمیت کالعدم تنظیموں کے 44 افراد کو ’اصلاحی حراست‘ میں لے لیا تھا۔

وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے تحت وزارتِ داخلہ میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں کالعدم تنظیموں کے رہنماؤں اور کارکنان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

بیان میں یہ بتایا گیا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کے اجلاس کے دوران بھی نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ کالعدم تنظیموں کے رہنماؤں اور کارکنان کو اصلاحی حراست میں لینے کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں