سینیٹ قائمہ کمیٹی کی یونیورسٹیز کو کم ترقی یافتہ علاقوں میں کیمپس کھولنے کی ہدایت

14 مارچ 2019
قائمہ کمیٹی کا ایچ ای سی کے ترقیاتی بجٹ میں 40 فیصد کٹوتی پر تشویش کا اظہار — فائل فوٹو
قائمہ کمیٹی کا ایچ ای سی کے ترقیاتی بجٹ میں 40 فیصد کٹوتی پر تشویش کا اظہار — فائل فوٹو

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے تمام سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں کو کم ترقی یافتہ علاقوں میں اپنے کیمپس کھولنے کی ہدایت کر دی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقاجات کا چیئرمین عثمان کاکڑ کی صدارت میں اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں فاٹا اور بلوچستان کے طلبہ کو اسکالرشپ دینے کے معاملے پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ایچ ای سی نے فاٹا اور بلوچستان کے متعدد طلبہ کو اسکالرشپ دی ہے۔

کمیٹی نے ہدایات دیں کہ تمام سرکاری اور نجی یونیورسٹیاں تھر پارکر، لیہ، بدین، لودھراں، مظفر گڑھ اور زیارت میں اپنے کیمپس کھولیں۔

کمیٹی ارکان نے بلوچستان کے جعلی ڈومیسائل پر داخلوں اور نوکریاں حاصل کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی درخواست دائر کرنے کے ساتھ بلوچستان کے ڈومیسائل پر داخلے اور نوکریاں حاصل کرنے والوں کے نام اخبار میں شائع کرنے کی سفارش کردی۔

مزید پڑھیں: اساتذہ و طلبا یونیورسٹیوں میں انتہاپسندی کےخلاف حکمت عملی کا حصہ

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ تمام یونیورسٹیاں داخلوں کے وقت بلوچستان کا ڈومیسائل دکھانے والوں کی متعلقہ ضلع سے تصدیق کریں۔

کمیٹی نے ایچ ای سی کے ترقیاتی بجٹ میں 40 فیصد کٹوتی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہدایات کیں کہ حکومت فی الفور ایچ ای سی کے بجٹ کو بڑھا کر سالانہ 55 ارب روپے کرے۔

کمیٹی نے ہدایت کی کہ سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں میں 'انڈوومنٹ فنڈ' کا قیام عمل میں لایا جائے، انڈوومنٹ فنڈ کے قیام سے ان طلبہ کو مدد دی جائے جو فیس نہ ہونے کی وجہ سے پڑھائی جاری نہیں رکھ سکتے۔

تبصرے (0) بند ہیں