خاشقجی قتل: انٹرپول نے 20 ملزمان کےخلاف ’ریڈ نوٹس‘ جاری کردیئے، ترکی

15 مارچ 2019
انٹرپول نے یکم مارچ کو ریڈ نوٹس جاری کیے—فوٹو: اے ایف پی
انٹرپول نے یکم مارچ کو ریڈ نوٹس جاری کیے—فوٹو: اے ایف پی

ترکی نے دعویٰ کیا ہے کہ انٹرپول نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے الزام میں 20 ملزمان کے خلاف ریڈ نوٹس جاری کردیئے۔

خبررساں ادارے اےا یف پی کے مطابق ترکی کی وزارت انصاف نے بتایا کہ ترک انتظامیہ نے 15 نومبر کو 18 اور 21 دسمبر 2018 کو 2 افراد کے خلاف ریڈ نوٹسز کی درخواست کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ’جمال خاشقجی کا قتل سعودی ولی عہد کے حکم پر ہوا‘

وزارت نے ٹوئٹر پر تصدیق کی کہ ’انٹرپول نے یکم مارچ کو ریڈ نوٹس جاری کیے‘۔

علاوہ ازیں ترک انتظامیہ کی جانب سے ریڈ نوٹس یا ملزمان سے متعلق مزید تفصیلات پیش نہیں کی گئی۔

اس سے قبل ترکی نے دعویٰ کیا تھا کہ 15 سعودی افراد پر مشتمل ایک ٹیم نے صحافی جمال خاشقجی کا گلا گھونٹ کر قتل کیا تاہم ان کی باقیات تاحال لاپتہ ہیں۔

دوسری جانب سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کے لیے بین الاقوامی آزاد تحقیقاتی اداروں کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے زور دیا کہ ریاض، ملزمان کے خلاف انصاف کے تمام تقاضے پورے کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جمال خاشقجی کے قتل کی رپورٹ 2 روز میں جاری کریں گے، ٹرمپ

جینیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وفد کے سربراہ نے واضح کیا کہ ان کا ملک تمام ممکنہ اقدامات اٹھا رہا ہے، تاکہ گھناؤنے جرم کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے‘۔

سعودی عرب میں انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ بندر العیبان نے خبردار کیا کہ جمال خاشقجی سے متعلق تحقیقات کو بین الاقوامی ادارے کے ماتحت کرنے کا دباؤ دراصل ملک کے داخلی امور میں مداخلت ہے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں