تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک کم ہونے کا خدشہ

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2019
ارسا حکام کے مطابق صورتحال قابل فکر نہیں — فائل فوٹو/اے ایف پی
ارسا حکام کے مطابق صورتحال قابل فکر نہیں — فائل فوٹو/اے ایف پی

لاہور: ملک میں پانی کے سب سے بڑے ذخیرے تربیلا ڈیم میں آئندہ ہفتے پانی کی سطح خطرناک حد تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔

تربیلا ڈیم میں ذخیرے کی سطح 1393.35 فِٹ ہے جو 1392 فٹ کی خطرناک سطح سے صرف 1.35 فٹ دور ہے۔

تاہم انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کے مطابق صورتحال تشویش ناک نہیں کیونکہ ڈیم میں پانی کا بہاؤ آئندہ ماہ درجہ حرارت کے بڑھنے کے بعد برف کے پگھلنے اور جولائی کے مہینے میں مون سون سے بڑھے گا۔

ارسا کے ترجمان نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے وضاحت کی کہ ’ذخیرے میں جنوری کے مہینے میں بارشوں کے باعث پانی مناسب سطح تک تھا جس کے بعد ہم نے بارشوں کا پانی صوبوں کو دیا جس سے پانی میں 38 سے 32 فیصد کمی ہوئی، صوبے (پنجاب اور سندھ) نے بھی اس میں سے اپنا برابری کا حصہ لیا اور صوبوں کو جاری کیے جانے والے پانی میں اضافے کے باوجود ذخیرے میں پانی خطرناک سطح سے 1.35 فِٹ اوپر ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ اور جنوبی پنجاب کو گندم کی فصل کے بڑھنے کی وجہ سے پانی کی ضرورت نہیں جبکہ اتھارٹی شمالی پنجاب کو آج کل فصلوں کو پانی دینے کے لیے دریائے چناب اور منگلا ڈیم سے پانی دیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’اس کے علاوہ دونوں صوبوں کو پینے اور دیگر استعمال کے لیے پانی فراہم کیا جارہا ہے‘۔

حکام نے دعویٰ کیا کہ ’ڈیم میں پانی کی خطرناک سطح گزشتہ ماہ کے آخر میں عبور کرنا تھی تاہم صوبوں کو پانی دیے جانے کے باوجود اب بھی یہ اس سطح پر نہیں آئی جو کوئی خلاف معمول بات ظاہر نہیں کرتا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ارسا کو امید ہے کہ ملک کے شمالی علاقوں میں برف کے پگھلنے پر تربیلا ڈیم کو زیادہ سے زیادہ پانی ملے گا، برف پگھلنے کا آغاز درجہ حرارت کے بڑھنے پر اپریل کے پہلے ہفتے سے ہوگا جس کی وجہ سے اپریل میں ہمارے پاس بڑی مقدار میں پانی ہوگا کیونکہ ڈیم میں 70 سے 80 فیصد پانی برف کے پگھلنے سے ہی آتا ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ ’بقیہ 20 سے 30 فیصد پانی جولائی کے مہینے میں مون سون سے ذخیرے میں شامل ہوگا‘۔

واپڈا کی واٹر رپورٹ

دریں اثناء واٹر اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے پانی کے حوالے سے اپنی رپورٹ جاری کردی۔

انڈس پر قائم تربیلا: پانی اندر آنے کا بہاؤ 19 ہزار کیوسک اور بہاؤ 20 ہزار کیوسک ہے۔

نوشہرہ میں دریائے کابل: پانی اندر آنے کا بہاؤ 11 ہزار 200 کیوسک اور بہاؤ 11 ہزار 200 کیوسک ہے۔

جہلم میں منگلا: پانی اندر آنے کا بہاؤ 15 ہزار 300 کیوسک اور بہاؤ 4 ہزار کیوسک ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 17 مارچ 2019 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Mar 17, 2019 05:50pm
اللہ کا شکر ہے، بروقت بارشوں سے پاکستان کو فائدہ ہوا۔ حکومت کو بھی ایک یوم تشکر منانا چاہیے۔