نیوزی لینڈ دہشتگردی کا شکار 67 سالہ پاکستانی بدستور بے ہوش

17 مارچ 2019
کرائسٹ چر چ میں مساجد میں دہشت گردی کے نتیجے میں 49 افراد جاں بحق — فوٹو: اے ایف پی
کرائسٹ چر چ میں مساجد میں دہشت گردی کے نتیجے میں 49 افراد جاں بحق — فوٹو: اے ایف پی

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دہشت گرد کی فائرنگ کا نشانہ بننے والے67 سالہ پاکستانی شہری محمد امین ناصر تاحال شدید زخمی ہیں اور دواؤں کے زیر اثر ہیں تاہم ان کی حالت پہلے سے بہتر بتائی جارہی ہے۔

امریکی خبررساں ادارے ’ اے پی ‘ کی رپورٹ کے مطابق جعمہ(15 جنوری) کے روز محمد امین ناصر اور ان کا بیٹا النور مسجد سے 2 سو میٹر کے فاصلے پرتھےجب سب کچھ بدل گیا، دونوں اس بات سے لاعلم تھے کہ ایک سیفد فام کی دہشت گردی کے نتیجے میں 41 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

محمد امین ناصر اپنے بیٹے کے ہمراہ مسجد کی طرف جارہے تھے کہ اچانک ایک گاڑی ان کے پاس رکی اور گاڑی میں سوار شخص نے شیشہ نیچے کرکے بندوق کا رخ ان کی طرف کیا۔

محمد امین ناصر اور ان کے بیٹے نے حملہ آور کی جانب سے فائرنگ پر اپنی جان بچانے کے لیے دوڑ لگائی تاہم 67 سالہ ناصر اپنے 35 سالہ بیٹے کا ساتھ نہیں دے سکے اور دو، تین قدم بعد ہی گر گئے تھے۔

مسلح شخص کی گاڑی فائرنگ کے بعد آگے بڑھ گئی جبکہ محمد ناصر کے جسم سے خون بہہ رہا تھا۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ میں جاں بحق پاکستانیوں کے لواحقین کو ویزے کی سہولت

محمد امین ناصر، اپنے بیٹے سے ملنے کے لیے نیوزی لینڈ گئے تھے اور ان کے دورے کے تیسرے ہفتے میں یہ حادثہ پیش آیا۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے 15 مارچ کو بتایا تھا کہ ناصر کا تعلق حافظ آباد سے تھا۔

ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا کہ ناصر کی حالت تشویشناک ہے اور وہ آئی سی یو میں ہیں۔

بعد ازاں دفتر خارجہ کی جانب سے ناصر کی صحت سے متعلق مزید کوئی معلومات نہیں دی گئیں۔

آج (17 مارچ کو) دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے ایک اور ٹوئٹ میں کہا گیا کہ مزید تین پاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق ہو گئی ہے جن کے نام ذیشان رضا، ان کے والد غلام حسین اور والدہ کرم بی بی شامل ہیں۔

جس کے بعد نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر دہشت گرد حملے میں شہید پاکستانیوں کی تعداد 9 ہو گئی۔

ابتدائی طور پر وزارت خارجہ کی جانب سے واقعے میں 6 پاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق کی گئی تھی۔

نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعہ کے روز 2 مساجد النور مسجد اور لین ووڈ میں دہشت گردوں نے اس وقت داخل ہوکر فائرنگ کی تھی جب بڑی تعداد میں نمازی، نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس افسوسناک واقعے میں 49 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے، انہوں نے حملوں کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ مساجد پر حملے میں شہید پاکستانیوں کی تعداد 9 ہوگئی

فائرنگ کے وقت بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم بھی نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد پہنچی تھی تاہم فائرنگ کی آواز سن کر بچ نکلنے میں کامیاب رہی اور واپس ہوٹل پہنچ گئی۔

مذکورہ واقعے کے بعد کرائسٹ چرچ میں بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہفتے کو ہونے والا تیسرا ٹیسٹ منسوخ کردیا گیا اور بعد ازاں بنگلہ دیش نے فوری طور پر نیوزی لینڈ کا دورہ ختم کرنے کا اعلان کیا۔

مسجد میں فائرنگ کرنے والے دہشت گرد نے حملے کی لائیو ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر نشر کی، جسے بعد میں نیوزی لینڈ حکام کی درخواست پر دل دہلا دینے والی قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا سے ہٹادیا گیا۔

بعد ازاں نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں ملزم پر قتل کے الزامات عائد کردیے گئے تھے۔

.

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں