پرویزمشرف کی طبعیت ناساز، دبئی کے ہسپتال منتقل

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2019
پرویز مشرف کو ایمرجنسی میں ہسپتال منتقل کردیا گیا—فوٹو:اے پی ایم ایل
پرویز مشرف کو ایمرجنسی میں ہسپتال منتقل کردیا گیا—فوٹو:اے پی ایم ایل

سابق فوجی حکمراں جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کو خطرناک بیماری کے باعث دبئی کے ہسپتال منتقل کردیا گیا جس کا وہ پہلے سے علاج کروا رہے ہیں۔

آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کی سیکریٹری جنرل مہرین آدم خیل کا کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف کو طبیعت کی اچانک خرابی کے باعث ‘ایمرجنسی’ میں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

اے پی ایم ایل اوورسیز کے صدر افضال صدیقی کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف خطرناک بیماری (ایمیلوڈوسز) میں مبتلا ہیں اور ان کی طبعیت ناساز ہے اس لیے انہیں گزشتہ رات دبئی کے اسپتال میں داخل کروایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کو اتوار کی رات تک متوقع طور پر ہسپتال سے واپس گھر بھیج دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:پرویز مشرف ایملیوڈوسز نامی بیماری میں مبتلا ہیں، افضال صدیقی

اے پی ایم ایل کے مطابق پرویز مشرف کو ڈاکٹروں نے مکمل صحت یابی تک آرام کرنے کی ہدایت کی ہے اور قوم سے پرویز مشرف کی بہتر صحت کے لیے دعا کی درخواست ہے۔

یاد رہے کہ افضال صدیقی نے گزشتہ برس اکتوبر میں پرویز مشرف کی بیماری کے حوالے سے آگاہ کیا تھا اور کہا تھا کہ انہیں ایسی بیماری لاحق ہے جس سے وہ اعصابی کمزوری کا شکار ہیں تاہم اس وقت وہ لندن میں زیرعلاج تھے۔

افضال صدیقی کا کہنا تھا کہ ‘ایمیلوڈوسز کے باعث مختلف اعضا میں پروٹین جمع ہونا شروع ہوگئے ہیں جس کے باعث پرویز مشرف کو چلنے پھرنے اور کھڑے ہونے میں مشکل پیش آتی ہے’۔

یہ بھی پڑھیں:پرویز مشرف جہاں اتریں گے انہیں سیکیورٹی دیں گے، چیف جسٹس

اے پی ایم ایل کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کا علاج 5 سے 6 مہینوں تک چلے گا اور صحت یابی کے بعد وہ پاکستان واپس آئیں گے۔

یاد رہے کہ سابق فوجی حکمراں اور صدر پرویز مشرف پر 31 مارچ 2014 کو 3 نومبر 2007 کو آئین معطل کرنے پر فرد جرم عائد کردیا گیا تھا، عدالت میں مقدمہ چل رہا تھا لیکن وہ مارچ 2016 میں ‘علاج کی غرض’ سے دبئی روانہ ہوگئے تھے اور اس کے بعد واپس نہیں آئے۔

تبصرے (0) بند ہیں