آمدن سے زائد اثاثے: علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 اپریل تک توسیع

نیب نے آمدن سے زائد اثاثوں میں پی ٹی آئی رہنما کو گرفتار کیا تھا—فائل فوٹو: اے پی پی
نیب نے آمدن سے زائد اثاثوں میں پی ٹی آئی رہنما کو گرفتار کیا تھا—فائل فوٹو: اے پی پی

لاہور کی احتساب عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیر علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 اپریل تک توسیع کردی۔

صوبائی دارالحکومت کی احتساب عدالت میں جج نجم الحسن نے کیس کی سماعت کی، اس دوران علیم خان کو جیل سے عدالت میں میں پیش کیا گیا۔

سماعت کے دوران علیم خان کے وکیل نے کہا ان کے موکل کے خلاف ابھی تک ریفرنس دائر نہیں کیا گیا، جس پر نیب کے وکیل نے جواب دیا کہ علیم خان کے خلاف رپورٹ فائنل ہونے والی ہے۔

مزید پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثے: علیم خان کو جیل بھیجنے کا حکم

بعد ازاں عدالت نے آمدن سے زائد اثاثے کے الزام میں گرفتار علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 اپریل میں توسیع کردیا تھا۔

اس سے قبل آمدن سے زائد اثاثے کیس میں لاہور کی احتساب عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کو 14 روز کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا تھا۔

علیم خان کی گرفتاری

6 فروری کو نیب نے پی ٹی آئی رہنما اور اس وقت کے وزیر علیم خان کو نیب آفس میں پیشی کے بعد گرفتار کرلیا تھا۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ قومی احتساب بیورو نے پنجاب کے سینئر وزیر علیم خان کو مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثے: نیب نے صوبائی وزیر علیم خان کو گرفتار کرلیا

اس اعلامیے میں ملزم عبدالعلیم خان کی گرفتاری کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ملزم کی جانب سے مبینہ طور پر پارک ویو کو آپریٹنگ ہاؤسنگ سوسائٹی کے بطور سیکریٹری اور ممبر صوبائی اسمبلی کے طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور اسی کی بدولت پاکستان اور بیرون ملک مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنائے۔

اعلامیے میں مزید تفصیلات بتائی گئی تھیں کہ ملزم عبدالعلیم خان نے ریئل اسٹیٹ کاروبار کا آغاز کرتے ہوئے اس کاروبار میں کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کی جبکہ ملزم نے لاہور اور مضافات میں اپنی کمپنی میسرز اے اینڈ اے پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام مبینہ طور پر 900 کینال زمین خریدی جبکہ 600 کینال کی مزید زمین کی خریداری کے لیے بیانیہ بھی ادا کی گیا، تاہم علیم خان اس زمین کی خریداری کے لیے موجود وسائل کا تسلی بخش جواب نہیں دے سکے۔

نیب لاہور کے مطابق ملزم علیم خان نے مبینہ طور پر ملک میں موجود اپنے اثاثوں کے علاوہ 2005 اور 2006 کے دوران متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں متعدد آف شور کمپنیاں بھی قائم کیں تھیں جبکہ ملزم کے نام موجود اثاثوں سے کہی زیادہ اثاثے خریدے گئے جس کے بارے میں بھی تحقیقات جاری ہیں۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما علیم خان کا 15 فروری تک جسمانی ریمانڈ منظور

اس اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ ملزم کی جانب سے مبینہ طور پر ریکارڈ میں ردوبدل کے پیش نظر ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

خیال رہے کہ آمدن سے زائد اثاثے، پاناما پیپز میں آف شور کمپنی کے ظاہر ہونے اور ہاؤسنگ سوسائٹی سے متعلق عبدالعلیم خان کے خلاف نیب تحقیقات کررہا تھا اور وہ 3 مرتبہ پہلے بھی نیب کے سامنے پیش ہوچکے تھے۔

علاوہ ازیں احتساب عدالت نے نیب کی درخواست پر متعدد مرتبہ علیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں