پیپلز پارٹی کے رہنماء خورشید شاہ کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے اس ملک میں کوئی جمہوریت نہیں ہے جسے چاہو پکڑ کر جیل میں ڈالو اور بعد میں جرم پوچھا جاتا ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنماء کا کہنا تھا کہ گرفتار کرتے وقت اسپیکر سندھ اسمبلی کی توہین کی گئی اور ان کے بچوں کو پریشان کیا گیا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں پاکستان کی قرارداد منظور کی گئی تھی اس پاکستان کا آئین پاس کرنے والی اسمبلی کے اسپیکرکونیب نے حراست میں لیا۔

پیپلز پارٹی کے رہنماء نے کہا کہ ملک میں میڈیا سمیت ہرشخص عتاب کاشکار ہے اس لیے یہاں نہ تو جمہوریت ہے اور نہ ہی انسانی حقوق کی بات ہوتی ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے جمہوریت اور عوام کے حقوق کے لیے کوششیں کی ہیں اس لیے ہم قانون اور آئین کے مطابق اپنے کیسزز لڑتے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے رہنماء نے کہا کہ اب 2019 میں ہرپاکستانی پونےدولاکھ کا مقروض ہے اور ملک میں مہنگائی کا عذاب ہے۔بچلی اور گیس کے حالیہہ بل دیکھ کر عوام کی چیخیں نکل گئی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں