نیب کا فواد حسن فواد کے خلاف ایک اور ریفرنس

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2019
فواد حسن فواد کو جولائی 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا—فائل فوٹو/ ڈان
فواد حسن فواد کو جولائی 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا—فائل فوٹو/ ڈان

قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کے خلاف مبینہ کرپشن کا دوسرا ریفرنس دائر کر دیا۔

نیب لاہور کے مطابق فواد حسن فواد کے خلاف دوسرا کرپشن ریفرنس احتساب عدالت لاہور میں دائر کیا گیا ہے اور یہ ریفرنس مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں داخل کیا گیا ہے۔

احتساب عدالت میں دائر ریفرنس میں نیب نے کہا ہے کہ فواد حسن فواد نے مبینہ طور پر ایک ارب 9 کروڑ روپے مالیت کے غیر قانونی اثاثے بنائے۔

نیب نے ریفرنس میں کہا ہے کہ ان کے مبینہ آمدن سے زائد اثاثہ جات میں راولپنڈی کے علاقے صدر میں 5 کینال رقبے کا کمرشل پلاٹ بھی شامل ہے جس کی موجودہ مالیت لگ بھگ 50 کروڑ روپے ہے۔

ریفرنس میں فواد حسن فواد پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان کے صدر میں واقع 3 ارب 85 کروڑ روپے مالیت کے 15 منزلہ کمرشل پلازے میں حصص بھی ثابت ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ نیب لاہور کی جانب سے 12 اکتوبر 2018 کو فواد حسن فواد کے خلاف انکوائری کو تحقیقات کے مرحلے میں داخل کیا گیا تھا، جبکہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ان کی گرفتاری پر 3 اگست 2018 کو عمل درآمد کیا گیا تھا۔

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے 15 مارچ 2019 کو ریفرنس دائر کرنے کے لیے حتمی منظوری دی گئی جس کے بعد نیب نے لاہور کی احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا۔

نیب لاہور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب کی اختیار کردہ ‘احتساب سب کے لیے’ کی پالیسی پر سختی سے گامزن ہیں اور کرپشن کے تمام مقدمات میں میرٹ اور صرف میرٹ کی بنیاد پر اصولی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد پہلے ہی آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کے 14 ارب روپے کے مقدمے میں نیب ریفرنس کا سامنا کررہے ہیں جس میں انہیں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور دیگر شریک ملزم ہیں۔

نیب کے مطابق فواد حسن فواد نے وزیراعلیٰ پنجاب کے عمل درآمد سیکریٹری کے طور پر آشیانہ اقبال ہاؤسنگ منصوبے میں مبینہ طور پر اختیارات کا غلط استعمال کیا۔

فواد حسن فواد کو جولائی 2018 میں عام انتخابات سے قبل گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر اربوں روپے کے اثاثہ جات بنانے کا الزام عائد کیا گیا تھا جس کے اگلے روز نیب نے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر الیکٹرانک ڈیوائسز اور اہم دستاویزات بھی تحویل میں لے لی تھی۔

دسمبر 2018 میں نیب نے فواد حسن فواد اور شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف سپلیمنٹری کیس دائر کر دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں