میٹھے مشروبات کا استعمال جلد موت کا خطرہ بڑھائے، تحقیق

18 مارچ 2019
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

کولڈ ڈرنکس یا میٹھے مشروبات کا استعمال صحت کے لیے تباہ کن ہوتا ہے اور جلد موت کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چینی سے بننے والے ان مشروبات اور قبل از وقت موت کے درمیان تعلق موجود ہے۔

اس تحقیق کے دوران ایک لاکھ سے زائد مردوں و خواتین کا 3 دہائیوں تک جائزہ لیا گیا اور ان سے ہر چار سال بعد غذائی عادات کے حوالے سے سروے بھروائے گئے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ لوگ جتنا زیادہ ان میٹھے مشروبات یعنی سافٹ ڈرنکس، فروٹ ڈرنکس، انرجی ڈرنکس اور اسپورٹس ڈرنکس کو استعمال گے، ان میں جلد موت کا خطرہ اتنا ہی زیادہ ہوگا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ ہفتے میں 6 مشروبات کا استعمال کریں گے، ان میں جلد موت کا خطرہ 6 فیصد زیادہ بڑھ جائے گا جبکہ روزانہ ایک سافٹ ڈرنک کا روزانہ استعمال یہ خطرہ 14 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے ان میٹھے مشروبات کے نقصانات کے بارے میں شواہد کو مزید تقویت ملتی ہے اور لوگوں کو ان کی جگہ پانی کو ترجیح دینی چاہئے تاکہ اپنی صحت کو نقصان سے بچاسکیں۔

خیال رہے کہ محققین نے ان میٹھے مشروبات اور جلد موت کے درمیان تعلق دریافت کیا ہے تاہم وہ ابھی تک اسے ثابت نہیں کرسکے ہیں۔

مگر اس سے پہلے بھی مختلف تحقیقی رپورٹس میں ان مشروبات کے نقصانات سامنے آچکے ہیں جیسے موٹاپے، ذیابیطس ٹائپ ٹو، امراض قلب اور فالج وغیرہ کا خطرہ بڑھتا ہے۔

محققین نے اس بارے میں بتایا کہ نتائج سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ زیادہ چینی کا استعمال میٹابولک صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے اور ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بڑھتا ہے جو کہ جلد موت کا باعث بننے والا خطرناک مرض ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل سرکولیشن میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں