پاک فضائیہ کے جنگی طیاروں کی موٹروے پر مشقیں

اپ ڈیٹ 19 مارچ 2019
مشق میں میراج اورایف 7 پی طیاروں نے حصہ لیا—فوٹو: فیس بک پی ایف فالکن
مشق میں میراج اورایف 7 پی طیاروں نے حصہ لیا—فوٹو: فیس بک پی ایف فالکن

اسلام آباد: موجودہ صورتحال میں کسی بھی ممکنہ کشیدگی سے نمٹنے کے لیے چوکس رہنے کی خاطر پاک فضائیہ کے جنگی طیاروں نے موٹروے پر جہاز اتارنے کی مشق کی۔

مشق کے دوران طیاروں نے کئی مقامات سے اڑان بھرنے اور اترنے کا مظاہرہ کیا جبکہ طیارے اترنے کے بعد موٹر وے پر ہی طیاروں میں ایندھن بھرنے اور دوبارہ ہتھیار لگانے کی مشق بھی کی گئی۔

اس موقع پر وزیر مواصلات مراد سعید اور سینیئر عسکری اور سول عہدیدار بھی موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک فضائیہ کی پہلی کثیرالقومی انسداد دہشت گردی فضائی مشقیں

اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے پاک فضائیہ کے سینئر عہدیدار نے بتایا کہ اس مشق کا مقصد جیو اسٹریٹجک صورتحال میں تبدیلی کے پیشِ نظر صلاحیتوں کا جائزہ لینا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مشق میں اس بات کا مظاہرہ کیا گیا کہ طیاروں کو لینڈنگ کے لیے مطلوبہ مقام میسر نہ آنے پر غیر روایتی طریقے سے بھی لینڈنگ ہوسکتی ہے جبکہ اسی طرح جنگی طیاروں میں دوبارہ ہتھیار لگانے کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔

اس موقع پر پاک فضائیہ کے 2 جنگی طیاروں نے اسلام آباد لاہور موٹر وے کے ایک حصے پر اتر کر جنگی صورتحال میں غیر روایتی بیس استعمال کرنے کا شاندار مظاہرہ کیا۔

مزید پڑھیں: فضائیہ کی مشقیں اور پاک-ہند ممکنہ جنگ کی افواہیں

مشق کے دوران میراج اور ایف 7 پی طیارے موٹروے پر اترے اور ایندھن بھر کر موٹروے سے ہی دوبارہ پرواز بھری مذکورہ مشق پاک فضائیہ کے ہائی مارک 2010 پروگرام کا حصہ ہے۔

کامیابی سے لینڈنگ اور پرواز کو ’اسٹریٹجک آپریشنل اور ٹیکٹکل اچیومنٹ قرار دیا گیا۔

اس موقع پر موٹروے کا بطور ایئر اسٹرپ کامیاب استعمال کا مظاہرہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے پلوامہ حملے میں 40 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی حالیہ کشیدگی کے بعد کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں فوجی مشقیں، پاکستان سمیت 20 ملک شامل

خیال رہے گزشتہ ماہ پاک فضائیہ نے بھارتی ایئرفورس کی جانب سے دراندازی کی کوشش کے جواب میں بھارت کے 2 طیارے مار گرائے تھے۔


یہ خبر 19 مارچ 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں