پیراگون اسکینڈل: خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 اپریل تک توسیع

خواجہ سعد رفیق پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار ہیں—فائل فوٹو: آئی این پی
خواجہ سعد رفیق پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار ہیں—فائل فوٹو: آئی این پی

لاہور کی احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران، خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمارنڈ میں 4 اپریل تک توسیع کردی۔

صوبائی دارالحکومت کی احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ کیس کی سماعت ہوئی، جہاں جیل حکام نے خواجہ سعد رفیق کی درخواست جمع کروائی۔

اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ اب تو اسلام آباد میں قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں چل رہا، جس پر خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہے، جس کی وجہ سے سعد رفیق کو اسلام آباد میں ہیں۔

مزید پڑھیں: خواجہ برادران کو 14 روز کے لیے جیل بھیجنے کے احکامات

سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ تفتیشی افسر بیمار ہیں، جس کی وجہ سے وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے، جس پر عدالت نے آئندہ سماعت ہر انہیں پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 اپریل تک توسیع کردی۔

بند سڑکیں فوری کھولنے کا حکم

عدالت نے سماعت کے دوران ملزمان کی پیشی پر راستے بند کرنےاور لوگوں کوپریشان کرنے پرنوٹس لیا اور کہا کہ لوگ یہاں پر ذلیل ہورہے ہیں، سکیورٹی کے نام پر عوام کو کیوں ذلیل کیا جا رہا ہے۔

اس موقع پر عدالت نے سیکیورٹی انچارج کو کمرہ عدالت میں طلب کیا اور کہا کہ جس نے پورا لاہور بند کیا ہوا ہے اسے کمرہ عدالت میں لائیں۔

احتساب عدالت کے جج نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ یہ کیا تماشا ہے پورا لاہور بند کر دیا ہے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

جس پر ایس ایچ او اسلام پورہ کا کہنا تھا کہ ایس پی سیکیورٹی کے حکم پر کنٹینرز لگائے گئے ہیں، اس پر عدالت نے کہا کہ اگر آپ پولیس والے بن کر کھڑے ہوجائیں تو کسی کی جرات ہے کہ وہاں سے گزر جائے؟

عدالت نے کہا کہ بہت ہوگیا اب بس کریں، لوگوں کو ذلیل کرکے رکھا ہوا ہے، فوری طور پر تمام راستے کھولیں جائیں۔

خواجہ برادران کی گرفتاری و ریمانڈ

واضح رہے کہ نیب نے پیراگون ہاؤسنگ سائٹی میں بڑے پیمانے پر خرد برد کی تحقیقات کا آغاز گزشتہ برس نومبر میں کیا تھا، اس حوالے سے کہا گیا تھا کہ مذکورہ سوسائٹی خواجہ سعد رفیق کی ہے جبکہ انہوں نے عدالت عظمیٰ میں سوسائٹی سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔

پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ لینے کے الزام میں 24 فروری کو نیب نے گرفتار کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ بسم اللہ انجینئرنگ کمپنی کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

11 دسمبر 2018 کو نیب نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں خواجہ برادران، خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق، کو ضمانت مسترد ہونے پر لاہور ہائیکورٹ سے حراست میں لے لیا تھا، خواجہ برداران نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں قبل ازگرفتاری ضمانت میں متعدد مرتبہ توسیع حاصل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: احتساب عدالت: خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 7 دن کی توسیع

نیب نے دوسرے ہی روز خواجہ برادران کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا، بعد ازاں اس میں متعدد مرتبہ توسیع کی گئی اور 2 فروری 2019 کو انہیں جیل بھیج دیا گیا۔

2 فروری 2019 کو لاہور کی احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں نیب کی جانب سے گرفتار خواجہ برداران کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

بعد ازاں 16 فروری کو لاہور کی احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 مارچ تک کی توسیع کی تھی۔

جس کے بعد لاہور کی احتساب عدالت نے خواجہ برادران کا اسی کیس میں 19 مارچ تک جوڈیشل ریمانڈ دیتے ہوئے جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں