تھر کول منصوبے سے پہلی مرتبہ بجلی کی پیداوار

اپ ڈیٹ 19 مارچ 2019
یہ پاور پلانٹ دسمبر 2018 میں مکمل طور پر فعال ہونا تھا۔  — فوٹو بشکریہ سندھ ایگرو کول مائنگ کمپنی
یہ پاور پلانٹ دسمبر 2018 میں مکمل طور پر فعال ہونا تھا۔ — فوٹو بشکریہ سندھ ایگرو کول مائنگ کمپنی

صوبہ سندھ کے علاقے تھر میں موجود کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ سے پہلی مرتبہ بجلی کی پیداوار شروع ہوگئی۔

کوئلے سے مالا مال علاقے تھر میں موجود پاور پلانٹ نے 330 میگا واٹ بجلی کی پیداوار کا آغاز کردیا جسے نیشنل گرڈ میں شامل کردیا گیا۔

اینگرو پاورن تھر لمیٹڈ ( ای پی ٹی ایل) کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق تھر بلاک ٹو میں واقع 2 یونٹس پر مشتمل 660 میگا واٹ صلاحیت کے حامل اس پروجیکٹ کے ایک یونٹ کو ٹیسٹ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: تھرکول منصوبہ: سپریم کورٹ کا نیب کو ڈاکٹر ثمر مبارک کے خلاف تحقیقات کا حکم

کمپنی نے سی ای او نے غیر ملکی خبررساں ادارے کو بتایا کہ اس وقت یہ پاور پلانٹ 100 فیصد کوئلے پر چل رہا ہے اور اسے آئندہ ماہ نیشنل گرڈ میں شامل کر لیا جائے گا۔

پریس ریلیز کے مطابق کمپنی کا کہنا ہے کہ تھر کول کے اس یونٹ کے فعال ہونے سے ایک ارب 60 کروڑ ڈالر کے غیر ملکی ذرمبادلہ کے ذخائر کی بجت کی جاسکتی ہے۔

واضح رہے کہ 660 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے حامل اس پاور پلانٹ کی تکمیل کا آغاز پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبوں کے تحت اپریل 2016 میں کیا گیا تھا۔

اس پاور پلانٹ کو دسمبر 2018 میں مکمل طور پر فعال ہونا تھا تاہم یہ کچھ ماہ کی تاخیر کا شکار ہوگیا۔

مزید پڑھیں: تھر کول منصوبہ: 'اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچانا ممکن'

سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی (ایس ای سی ایم سی) کی جانب سے ای پی ٹی ایل کو کوئلہ فراہم کیا جائے گا۔

مذکورہ پلانٹ اپنے دونوں یونٹس فعال ہونے کے بعد 660 میگا واٹ بجلی پیدا کرے گا اور اسے 2 سو 82 کلومیٹر طویل 500 کے وی کی ٹرانسمیشن لائن کی مدد سے صوبہ سندھ کے ضلع مٹیاری پہنچایا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں