امریکی مسلم گروپ کا ’فاکس نیوز‘کے بائیکاٹ کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 20 مارچ 2019
جینین پیرو نے الہان عمر کے اسکارف پہننے کو آئین کے خلاف قرار دیا تھا — فوٹو: اے پی
جینین پیرو نے الہان عمر کے اسکارف پہننے کو آئین کے خلاف قرار دیا تھا — فوٹو: اے پی

امریکا میں اسلامی تعلقات کی کونسل (سی اے آئی آر) ایڈووکیسی گروپ نے اشتہاری کمپنیوں سے امریکی نشریاتی ادارے 'فاکس نیوز' کی جانب سے اسلام مخالف بیانات پر دو میزبانوں کو برطرف نہ کیے جانے تک ادارے کو اشتہارات نہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی ’انادولو‘ کی رپورٹ کے مطابق 'سی اے آئی آر' کے ڈائریکٹر نہاد اواد نے گزشتہ روز جاری کیے گئے بیان میں کہا کہ ’فاکس نیوز واضح طور پر کہے کہ جینین پیرو کو اسلام مخالف اور نفرت انگیز بیانات کی طویل تاریخ کی وجہ سے دوبارہ آن ایئر ہونےکی اجازت نہیں دی جائے گی‘۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’فاکس نیوز کو ٹکر کارلسن جیسے دیگر اسلام مخالف میزبانوں کے خلاف بھی اسی نوعیت کے اقدامات کرنے چاہیئیں‘۔

نہاد اواد نے مزید کہا کہ ’تمام اشتہاری کمپنیوں کو فاکس نیوز کے اشتہارات بند کرکے اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ وہ نفرت کے فروغ سے وابستہ نہیں ہیں‘۔

امریکا میں اسلامی تعلقات کی کونسل نے جینین پیرو کی جانب سے امریکی کانگریس خاتون الہان عمر کے اسکارف پہننے پر تنقید کے بعد ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا تھا۔

جینین پیرو نے الہان عمر کے فیصلے کو ’ آئین کے خلاف‘ قرار دیا تھا۔

فاکس نیوز کی جانب سے جینین پیرو کے بیان کی شدید مذمت کی گئی لیکن ان کے خلاف کسی قسم کے قابل ذکر اقدامات نہیں لیے گئے۔

تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ فاکس نیوز خاتون میزبان کے خلاف اقدامات کر رہا ہے یا نہیں۔

جینین ہفتے کی شب کو ایک پروگرام کی میزبانی کرتی ہیں لیکن رواں ہفتے ان کا پروگرام نشر نہیں کیا گیا تھا۔

ہالی ووڈ رپورٹر کے مطابق اس کے ساتھ ہی جینین پیرو کے پروگرام کے 4 مشتہرین نے اشتہارات بند کر دیئے ہیں جن میں الیرگان، لیٹ گو، نیرڈ والٹ اور فارماسیوٹیکل کمپنی نووو نورڈسک شامل ہیں۔

سی اے آئی آر نے فاکس نیوز سے ایک اور میزبان ٹکر کارلسن کو بھی ملازمت سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

چند ہفتے قبل ٹکر کارلسن کے نسل پرست اور اسلام مخالف بیانات سامنے آنے کے بعد سے ان پر تنقید جاری ہے۔

میڈیا میٹرز ویب سائٹ کی جانب سے ریکارڈنگز جاری کیے جانے کے بعد سے بعض مشتہرین نے فاکس نیوز کو اشتہارات دینا بند کر دیئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں