اسٹیٹ بینک کا معذور افراد کو معمولی شرح سود پر قرض دینے کا اعلان

20 مارچ 2019
گورنر اسٹیٹ بینک نے اس بات کا اعلان قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا—فوٹو: اے پی پی
گورنر اسٹیٹ بینک نے اس بات کا اعلان قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا—فوٹو: اے پی پی

کراچی: اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی) نے معذور افراد کو 5 فیصد کی کم ترین شرح سود پر رعایتی قرض دینے کا فیصلہ کرلیا۔

ایس بی پی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بینک نے معذور افراد کے لیے چھوٹے کاروبار کی مالی معاونت اور کریڈٹ کی ضمانت کی سہولت کی اجازت دے دی۔

گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے اس بات کا اعلان قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ، مالیات اور اقتصادی امور کے اجلاس میں کیا۔

اس موقع پر کمیٹی کے اراکین سمیت اسٹیٹ بینک کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔

چنانچہ اب اسٹیٹ بینک، ڈیولپمنٹ فنانس انسٹیٹیوشنز (ڈی ایف آئیز) اور بینکوں کو رقم دینے کے لیے نئی شرائط پر 100 فیصد سے زائد قرضہ فراہم کرے گا۔

جس سے معذور افراد زیادہ سے زیادہ 5 سال کی مدت کے لیے 15 لاکھ روپے تک قرض حاصل کریں گے جس میں 6 ماہ کا اضافی وقت بھی شامل ہوگا۔

گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ملک میں معذور افراد کی مجبوری کو سمجھتے ہوئے اور اقتصادی معاملات میں ان کی شمولیت نہ ہونے کی وجہ سے درپیش نقصانات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اسٹیٹ بینک نے ترجیحی ترقیاتی شعبے میں خصوصی افراد کے لیے اسکیم مختص کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان،شرح سود میں 0.25 فیصد اضافہ

انہوں نے بتایا اس سہولت سے معذور افراد کی چھوٹے کاروبار کے لیے 5 فیصد کی رعایتی شرح سود سالانہ پر مالی معاونت تک رسائی بہتر ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس اسکیم کے تحت بینک اور ڈی ایف آئیز چھوٹے کاروبار قائم کرنے یا پہلے سے موجود کاروبار کو وسعت دینے کے لیے معذور افراد کو مالی سہولیات فراہم کریں گے۔

اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک ڈی ایف آئیز اور بینکوں کو بڑے قرضوں پر 60 فیصد رسک کوریج بھی فراہم کرے گا۔


یہ خبر 20 مارچ 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں