ایف آئی آر میں نامزد افراد کی گرفتاری ٹھوس ثبوت پر کی جائے، آئی جی سندھ

21 مارچ 2019
غیر اہم شکایات کی ایف آئی آر کاٹنے کے بجائے انہیں وہیں نمٹادیا جائے۔—فوٹو: ڈان نیوز
غیر اہم شکایات کی ایف آئی آر کاٹنے کے بجائے انہیں وہیں نمٹادیا جائے۔—فوٹو: ڈان نیوز

انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے کراچی پولیس کو ایف آئی آر میں نامزد افراد کی گرفتاری سے روک دیا۔

آئی جی سندھ نے واضح کیا کہ کسی بھی شخص کو گرفتار کرنے کے لیے صرف ایف آئی آر میں نامزدگی ناکافی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ پولیس میں جعلی بھرتیوں کی تحقیقات کا حکم

انہوں پولیس کو ہدایت دی کہ گرفتاری ٹھوس ثبوت پر ہی عمل میں لائی جائے۔

ڈاکٹر کلیم امام نے کہا کہ کراچی پولیس کو احکامات جاری کیے ہیں کہ ایف آئی آر میں نامزد افراد کواس وقت تک گرفتار نہ کیا جائے جب تک کوئی ٹھوس ثبوت نہ مل جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات سپریم کورٹ کے احکامات پر کئے جارہے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ غیر اہم شکایات کی ایف آئی آر کاٹنے کے بجائے انہیں وہیں نمٹادیا جائے۔

مزیدپڑھیں: سندھ پولیس کے 12 ہزار اہلکار مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث، رپورٹ

واضح رہے کہ محکمہ پولیس میں سیاسی بھرتیوں کے باعث پولیس کی کارکردگی پر سوال اٹھتے رہے ہیں اس حوالے سے 13 دسمبر کو سپریم کورٹ میں محکمہ پولیس کے اہلکاروں کے جرائم میں ملوث ہونے کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران صوبائی حکام کی جانب سے 12 ہزار ایسے پولیس اہلکاروں کی فہرست پیش کی گئی جو جرائم اور طاقت کے غلط استعمال میں ملوث ہیں۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل 2رکنی بینچ نے اس مقدمے کی سماعت کی، سماعت کے آغاز میں محکمہ داخلہ کی جانب سے ایک نئی رپورٹ پیش کی گئی، جس میں عدالت کو آگاہ کیا گیا تھا کہ مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پولیس افسر پر تشدد:انسداد دہشتگردی عدالت نے صحافی کا ریمانڈ دیدیا

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈی ایس پی نثار احمد بروہی کو 134 سپاہیوں کی غیر قانونی تقرریوں میں ملوث پانے کے بعد مستقل ریٹائر کردیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق سابق انسپکٹر جنرل پولیس ( آئی جی پی) سندھ غلام حیدر جمالی، سابق اے آئی جی فنانس فدا حسین، سینئر سپرٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) غلام اظہر مہیسر، ضلع مٹھیاری کے ایس پی امجد احمد شیخ اور دیگر اعلیٰ عہدوں پر فائز پولیس افسران کا طرز عمل غیر قانونی پایا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں